بلوچستان اسمبلی کے اراکین کا بولان میں پنجرہ پل تعمیر نہ ہونے پر تشویش کااظہار، این ایچ اے حکام اسمبلی طلب
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے صوبائی وزیر اسد بلوچ کے گھر پر دستی بم حملے کی مذمت اور بولان میں پنجرہ پل تعمیر نہ ہونے پر تشویش کااظہار کیا ہے، ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل نے این ایچ اے حکام کو آئندہ اجلاس میں اسمبلی طلب کرلیا، اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان حکومت کے اخراجات اور لوکل گورنمنٹ اینڈ لوکل کونسلز کی آڈٹ جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سالانہ رپورٹیں پیش کردی گئیں۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس منگل کو ایک گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا۔اجلاس میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ کا نقطہ اعتراض پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور میں صوبائی وزیر اسد بلوچ کے گھر پردستی بم حملہ کی مذمت کرتے ہیں،جب وزیر محفوظ نہیں ہیں تو عوام کہاں محفوظ ہوں گے،حکومت واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرے اور ایسے واقعات کے تدارک کے اقدامات اٹھائے۔اجلاس میں پوائنٹ آرڈر پر رکن صوبائی اسمبلی میر عارف جان محمد حسنی نے صوبائی وزیر میر اسد بلوچ کے گھر پر دستی بم پھینکا قابل مذمت اقدام ہے،انہوں نے ایوان کی توجہ فاطمہ جناح ہسپتال کے فارغ ہونے والے کنٹریکٹ ملازمین اسمبلی کے باہر احتجاج کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ کنٹریکٹ ملازمین اسمبلی کے باہر احتجاج کر رہے ہیں ان سے بات چیت کی جائے اور مسئلے کا حل نکالا جائے۔جس پر ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دی کہ اس معاملے پر سیکرٹری صحت کو 27 جولائی کو طلب کیا جاتا ہے۔اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن میر زابد علی ریکی نے کہا کہ وزیر داخلہ موجود نہیں اسد بلوچ لے گھر پر حملے متعلق معلومات حاصل کرتے، انہوں نے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں سے ضلع واشک میں تباہی ہوئی ہے محکمہ پی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے امدادی کارروائیاں تیز کریں۔صوبائی وزیر آبپاشی محمد خان لہڑی نے نقطہ اعتراض پر اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجرہ پل کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ عوام مشکلات میں ہیں۔ایک سال سے پنجرہ پل کی تعمیر مکمل نہیں ہوسکا، آج لسبیلہ میں بھی قومی شاہراہ بھی بہہ گئی ہے حکومت این ایچ اے سے جواب طلبی کرے۔جس پر ڈپٹی اسپیکر نے این ایچ اے کے صوبائی حکام کو 27 جولائی کو طلب کرلیا۔ صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کی جانب سے اسد بلوچ کے گھر پر حملے کی مذمت کرتا ہوں اس طرح کے واقعات میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے قرار سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ کی طرف سے ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہوں پی ڈی ایم اے بھی ضلعی سطح پر تفصیلات فراہم کرے۔ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ صوبائی وزیر اسد بلوچ کے گھر پر حملہ قابل مذمت ہے آئی جی پولیس کو حکم دیتا ہوں کہ پولیس اسد بلوچ کے گھر پر حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کر نے کیلئے اقدامات اٹھائے اور ملازمان کو کیفر کردار تک پہنچائے۔اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ بر حسابات حکومت بلوچستان بابت آڈٹ سال 2022-23اور آڈٹ رپورٹ برائے حسابات لوکل گورنمنٹ اینڈ لوکل کونسلز بابت آڈٹ سال 2022-23ایوان میں پیش کیں جنہیں ڈپٹی اسپیکر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کرنے کی رولنگ دی۔اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سالانہ رپورٹ بابت سال 2018-19اور 2019-20ایوان میں پیش کیں۔ اجلاس میں رکن اسمبلی نصر اللہ زیرے کی عدم موجودگی پر انکے سوالات کو نمٹا دیا گیا۔بعدازاں ڈپٹی اسپیکر نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 27 جولائی کی سہ پہر چار بجے تک ملتوی کردیا۔