ہسپتالوں میں ادویات کی قلت، مشینری کی خرابی اور سیکورٹی نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں سیکورٹی نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعات میں اضافے کی شدید الفاظ میں مذمّت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں میں ادویات کی قلت، مشینری کی خرابی اور سیکورٹی نہ ہونے کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر ڈاکٹروں پر مریضوں کے لواحقین کی طرف سے تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ باعث تشویش ہے۔ترجمان نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتے میں بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال اور سول ہسپتال کوئٹہ میں 6 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جس میں ڈیوٹی پر موجود میل اور فی میل ڈاکٹروں پر مریضوں کے لواحقین کی طرف سے گالم گلوچ، تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی ایسے حالات میں ڈاکٹروں کیلئے ڈیوٹی سر انجام دینا نہایت ہی مشکل ہوتا جارہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ سنڈیمن پراونشل ہسپتال کوئٹہ اور بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ سمیت دیگر ٹرشری کئیر ہسپتالوں کی اپنی مستقل سرکاری سیکورٹی جو کہ ہر ہسپتال میں 80 سے 100 کے درمیان اہلکاروں پر مشتمل ہیں ان میں سے کچھ اپنی ڈیوٹی سے غائب ہیں اور کچھ کو منسٹرز اور دوسرے با اثر لوگوں نے اپنے گھریلو کام کاج کیلئے اپنے گھروں اور نجی دفتروں پر رکھا ہوا ہے جس کی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں کی سیکیورٹی زبوں حالی کا شکار رہتی ہے، ہسپتال کی انتظامیہ سے بار بار مطالبہ کرنے کے باوجود ہسپتال کی انتظامیہ ان تمام سیکیورٹی اہلکاروں کو اپنی جائے تعیناتی پر حاضر کرنے میں ناکام رہی ہے،ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے جن پرائیویٹ سیکورٹی کمپنی سے اہلکاروں کو رکھا جاتا ہے اور ٹینڈر کے وقت 100 صحت مند اور با اعتماد اہلکاروں کو لگانے کا پابند کیا جاتا ہے مگر بعد میں کمسن بچوں اور کچھ پیشہ ور چوروں کو ہسپتالوں میں 12 ہزار کے عوض رکھا جاتا ہے جو نہ ہی ہسپتال کی سیکورٹی کیلئے کارآمد ہوتے ہیں بلکہ اکثر یہی پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز سرکاری ہسپتالوں میں چوریوں اور ڈکیتیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے بارہا سیکورٹی کے مسئلے کو اجاگر کیا ہے اور اعلیٰ حکام تک بار بار پہنچایا ہے مگر اس سنگین مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی اور حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ سیکورٹی کے اس حساس نوعیت کے مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرے سرکاری ہسپتالوں کے سیکورٹی گارڈز کو منسٹرز کے گھروں سے نکال کر ہسپتال میں تعینات کیا جائے اور ہسپتالوں میں سیکورٹی کیلئے پیشہ ورانہ افراد کو بھرتی کرکے تعینات کیا جائے یا ہسپتالوں کی سیکورٹی لیویز فورس کے حوالے کیا جائے تا کہ ڈاکٹرز ایک پر فضا ماحول میں آسانی سے اپنی ڈیوٹی سر انجام دے سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے