وڈھ ، 1 ماہ سے جاری کشیدہ صورتحال، جاری جنگ کے بعد دونوں فریقین کا نواب محمد اسلم رئیسانی کی موجودہ گی میں سیز فائر کا اعلان

وڈھ(ڈیلی گرین گوادر)خضدار کے تحصیل وڈھ میں ایک ماہ سے جاری کشیدہ صورتحال اور چار روز سے جاری جنگ کے بعد دونوں فریقین نے نواب محمد اسلم رئیسانی کی موجودہ گی میں سیز فائر کا اعلان کر دیا،جنگ بندی کے بعد پانچ رکنی کمیٹی کے قیام اعلان وڈیرہ غلام سرور مویسانی کے سربراہی میں بنے والی کمیٹی میں دونوں فریقین سے دو دو افراد شامل ہوں گے جو سرکار کے ساتھ ملکر مسائل دیکھے گئے جنگ بندی کے دوران دونوں فریقین بدستور اپنے اپنے مورچوں میں رہے گئے۔تفصیلات کے مطابق خضدار کی تحصیل وڈھ میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری تنازعے نے گزشتہ چار روز سے شدت اختیار کرلی تھی دونوں فریقین کے درمیان جاری جنگ بڑی خون ریزی کا روخ اختیار کرلیا تھا چار روز جنگ سے پانچ سے زئد افراد کے زخمی ہونے اور آبادیوں میں نقصانات کی خبریں آنا شروع ہوا تھا وڈھ سٹی بازار قومی شاہراہ سے محلق علاقوں باڈری زرچین کلی صالح محمد جنگی میدان تھے اور ہزاروں کے آبادی اس جنگ سے متاثر ہورہی تھی جاری جنگ کے دوران یہ خبریں آنا شروع ہوا کہ چیف آف سراوان و سابق وزیر بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے دونوں فریقین کے ساتھ فون پر بات کرکے انہیں صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی گئی تھی جمعے کے روز نواب محمد اسلم رئیسانی مصالحتی وفد کے ہمراہ وڈھ پہنچ کر دونوں فریقین سے ملاقاتوں کے بعد عارضی جنگ بندی کا اعلان ہوا اور برف پگھلنے لگی اور اگلے دن پھر سے مزاکرات کے عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا گزشتہ روز مزاکرات کے دوسرے رونڈ کے لیے نواب محمد اسلم رئیسانی نوابزدہ حاجی لشکری رئیسانی سردار ظفر اللہ گچکی ربنواز کانسی نوابزدہ رئیس رئیسانی وڈیرہ غلام سرور مویسانی قاری اختر محمد محمد اسماعیل گجر سمیت دیگر بلوچ پشتون معززین کے ہمراہ وڈھ پہنچے مینگل کوٹ میں قبیلے کے سربراہ سردار اسداللہ خان سے ملاقات کی اس موقع پر پرنس آغا موسی جان جہانزیب بلوچ ایم پی اے احمد نواز بنگلزئی ایم پی اے بابو محمد رحیم میر عبدالروف مینگل نواب نیاز زرکزئی سردار نصیر موسیانی سردار علی محمد قلندرانی سردار محمد اسلم میروانی سرار محمد اسحاق زگر مینگل میر جہانزیب مینگل حاجی میر بہادر خان مینگل میر محمد خان میراجی اور مینگل قبائل کے تمام تحائفوں کے سربراہاں موجود تھے سردار اسداللہ خان مینگل سے مولاقات کے بعد نواب محمد اسلم رئیسانی وفد کے ہمراہ وڈھ کے علاقہ باڈری میں میر شفیق الرحمن مینگل سے ملاقات کی ملاقات کے بعد میر شفیق الرحمن نے حاجی لشکری رئیسانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کہنا تھا کہ اپنی طرف سے نواب محمد اسلم رئیسانی کو مکمل اختیار دینے اور جنگ بندی کا اعلان کرتا ہوں وفد میر شفیق الرحمن مینگل سے ملاقات کے بعد ایک بار پھر مینگل کوٹ پہنچا اور سردار اسداللہ خان سے ملاقات کی ملاقات میں سردار نے بھی عارضی جنگ بندی کا بھی اعلان کیا گیا اور دعا خیر کی گئی اس مزاکرات کے دورانئے اور جنگ بندی پر اتفاق کے بعد حاجی لشکری رئیسانی نے وڈھ پریس کلب کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تنازعات کو ہمیشہ قبائلی رسم و روجات کے مطابق حل کیا گیا ہے اور ہمیشہ کوشش رہی ہیں کہ بلوچستان میں بسنے والے برادریوں میں جاری خون ریزی کا خاتمہ ہو وڈھ کا مسئلہ بہت پرانا ہے گزشتہ ایک ماہ سے اس میں شدت آئی تھی چیف اف سراوان نواب محمد اسلم رئیسانی نیبمحسوس کیا کہ اس مسلے حل کے لئے کوششیں تیز کی جائے اور الحمد اللہ ہم اس میں پہلے لیول تک کامیابی حاصل کی ہے دونوں فریقین نے جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے وڈھ میں اس وقت ہزاروں مسلح افراد موجود ہے جو بڑی خون ریزی کی طرف جارہے تھے تنازے کے مکمل اندر جاکر کوشش ہوگی کہ اس کا بہتر حل نکالا جائے انہوں نے کہا کہ مصالحتی وفد نے سردار اسداللہ خان مینگل اور میر شفیق الرحمن مینگل سے ملاقاتیں کی ہے اور دونوں فریقین نے وفد کو جنگ بندی کی مکمل زبان دی ہے انہوں نے کہا کہ وقتی طور پر وڈیرہ غلام سرور مویسانی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیا گیا ہے کمیٹی میں دونوں فریقین سے دو دو افراد شامل ہونگے جو پہلے لیول پر سرکار کے ساتھ ملکر معملات کو دیکھے گی انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل جیسے ہی وڈھ تشریف لائنگے تو مصالحتی وفد مسلے کے حل کے لیے وڈھ آئینگی اور کوشش ہوگی کہ مسئلہ کو نیک نیتی کے بنیاد پر حل کیا جائے یاد رہے وڈھ میں ایک ماہ سے زائد جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے صوبائی وزیر داخلہ خان آف قلات کے فرزند پرنس محمد احمدزئی سینٹر عمر احمدزئی سرارون جھالاوان کے سردران اور علمائے کرام اور انتظامیہ نے اپنی طرف سے کوششیں کی گئی مگر انہیں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی جبکہ اس دوران انتظامیہ صرف ایک تماشی کے سوا کچھ نہیں کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے