بلوچستان کے تقریباًتمام اضلاع میں لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر پڑی ہے، میر عبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے تقریباًتمام اضلاع میں لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر پڑی ہے حکومت وفاق سے رابطہ کرکے ان بنجر زمینوں کو آباد کرنے کے لئے سولر بور لگائے کیونکہ زمیندار طبقے کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ یہ سولر بور لگاسکے۔ صوبے میں زراعت کو فروغ ملے تو بلوچستان اپنے پاوں پر کھڑا ہوجائے گا۔ بے روزگاری،بھوک،افلاس اور غربت میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ بلوچستان سمیت چاروں صوبوں کو زراعت اور صنعت کے شعبوں میں وفاقی حکومت کندھا دے تو یہ صوبے اپنے پاوں پر کھڑے ہوجائیں گے اور بیرونی قرضوں خصوصاً آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ملک کو چھٹکارا دلانے میں بھی وفاق کی مالی معاونت کرنے میں کلیدی کردار ادا کرسکیں گے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں بے روزگاری، بھوک،افلاس،غربت اور دہشت گردی عروج پر ہے جس کی بنیادی وجہ حکومتی شاہ خرچیاں،غیر ترقیاتی اخراجات، لمبی چوڑی کابینہ، لگڑری گاڑیوں کا بے جااستعمال، اور بیرونی دورے ہیں حکومت ان پر کنٹرول کرے اور کفالت شعاری کو اپنائے کرپشن کے خاتمے کے لیے قانون سازی کے جائے بلوچستان میں لوگ اپنی جائیدادیں فروخت کرکے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہے ہیں لیکن ڈگریاں ہاتھ میں لئے تعلیم یافتہ نوجوان دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں کیونکہ محکموں میں نوکریوں کیلئے منڈیاں لگی ہوئی ہیں مایوس تعلیم یافتہ نوجوان غلط راستوں پر جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت زراعت کو فروغ دے بارڈر پالیسی میں ترمیم کرتے ہوئے ٹوکن سسٹم کو فوراً ختم کرے بارڈر پر لوگوں کو کاروبار کیلئے فری ہینڈ دیا جائے خصوصاً ایران سے تجارت کیلئے ایک ایسی مربوط پالیسی بنائی جائے کہ لوگ باآسانی قانونی طورپر کاروبار کرسکیں اور انہیں روزگار کے ایسے مواقع میسر آئیں کہ وہ اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں انہوں نے کہا کہ خاران میں ہم نے زراعت کے فروغ کیلئے اتنا کام کیا ہے سولر بور لگوائے کہ آج خاران سے گندم اور پیاز کی فصلیں زمیندار طبقہ پورے ملک میں سپلائی کرکے اپنا روزگار کما رہے ہیں۔اسی لئے میری تجویز ہے کہ صوبائی حکومت گوادر سے ڑوب، ڑوب سے ڈیرہ مراد جمالی، رخشان ڈویڑن، تربت تک لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی کو آباد کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے اور ان بنجر زمینوں کو آباد کرنے کیلئے وفاقی حکومت کے تعاون سے سے سولر بور لگاکر دے۔ زراعت کے فروغ سے ایک سال میں صوبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوجائے گا اور اسے وفاق کے سامنے ہاتھ بھی نہیں پھیلانے پڑیں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ زراعت کے فروغ کیلئے انقلابی اقدامات کئے جائیں اور زمیندار طبقے کی حوصلہ افزائی کیلئے حکومتی سطح پر تمام وسائل فراہم کئے جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے