صوبے کے سب سے بڑے میڈیکل کالج کے پروفیسروں، ڈاکٹروں اور طلبا کا سڑکوں پر نکلنا لمحہ فکریہ ہے،غلام نبی مری

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے ممبر سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی و ضلعی صدر کوئٹہ غلام نبی مری، سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، ڈپٹی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، انفارمیشن سیکریٹری نسیم جاوید ہزارہ، حاجی وحید لہڑی، شبیر احمد لہڑی، حاجی تنویر لہڑی اور رضا جان شاہیزئی نے بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن اور بولان میڈیکل کالج کے طلبا الائنس کے احتجاجی ریلی اور دھرنے میں شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ صوبے کے سب سے بڑے میڈیکل کالج کے پروفیسروں، ڈاکٹروں اور طلبا کا سڑکوں پر نکلنا لمحہ فکریہ ہے۔ مہذب معاشرے میں کالج کے پروفیسروں کا مقام بہت بلند ہوتا ہے یہ وہ عظیم ہستیاں ہیں جن سے نئی نسل کو حکمت کی روشنی ملتی ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ یہاں سب سے باشعور طبقہ بھی اپنے بنیادی حقوق سے محروم کر دیے جاتے ہیں۔ جلسہ جلوس اور سڑکوں پر احتجاج کرنا سیاسی جماعتوں کا کام ہے یہ عالم فاضل پروفیسروں کا شیوہ نہیں۔ یہ انتظامیہ اور محکمہ صحت کی نااہلی اور غفلت کا ثبوت ہے کہ ا?ج کالج کے پروفیسرز اور طلبا بھی مجبور ہو کر سڑکوں پر نکل ا?ئے ہیں۔ انہوں نے سیکریٹری ہیلتھ سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن اور طلبا الائنس سے فوراً مذاکرات کرکے ان کے مسائل کو حل کرے اور طلبا کی کلاسز شروع کروائیں۔ میڈیکل کے طلبا کا وقت ضائع کرنا قوم اور ملک میں مفاد میں ہرگز نہیں ہے۔

محکمہ صحت کے اعلی حکام عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہ لیتے ہیں، وہ عوام کے خادم ہیں کوئی ا?قا یا بادشاہ نہیں۔ اعلی حکام تمام مراعات کے مزے لے رہے ہیں اور مستفید ہو رہے ہیں مگر پروفیسروں اور طلبا کے مسائل کو حل کرنے میں حیل و حجت سے کام لیتے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ اس سے قبل بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسروں اور انتظامیہ کے ساتھ بھی یہی ناروا عمل روا ررکھا گیا تھا جس کی ہم نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کے ساتھ بھی اظہار یکجہتی کی تھی۔ ہم تعلیم کے شعبے میں کوتاہی اور غفلت کو کسی صورت میں برداشت نہیں کر یں گے اور بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن تیرہ نکات پر مشتمل جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ بی این پی نے ہمیشہ حکام بالا کی توجہ عوامی مسائل کی طرف مبذول کراتی رہی ہیں چاہے وہ تعلیم کا شعبہ ہو یا صحت کا محکمہ، منشیات کا پھیلتا ہوا زہر ہو یا بے روزگاری اور بد انتظامی کا معاملہ۔ ہم نے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے محنت کش عوام کے بنیادی حقوق پر ا?واز بلند کی ہے۔ انہوں نے سیکریٹری ہیلتھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے فوری طور پر بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے مسائل پر توجہ دے کر انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کروائے تاکہ ان میں بڑھتی ہوئی بے چینی اور ذہنی کوفت کو ختم کیا سکے اور وہ تعلیم کے شعبے کو بہتر انداز میں چلا سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے