پاکستان کی آبادی میں 1974کے بعد سے آج تک 22 کروڑ افراد کے اضافہ سے کس قدر معاشی وسماجی مسائل کا سامنا ہے، میر عبدالقدوس بزنجو
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے عالمی یوم آبادی کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج پوری دنیا یوم آبادی منارہی ہے اس دن کو منانے کا مقصد بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق مسائل کو اجاگر کرنا اور تمام شعبوں خصوصاً حقوق اور ذمہ داریوں کو نبھانے اور دستیاب وسائل اور ان وسائل کی تقسیم کے درمیان توازن قائم کرناہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے 1974میں پاکستان کی آبادی تقریباً تین کروڑ تھی اب بڑھ کر 25 کروڑ تک پہنچ گئی ہے جس سے ہم اندازہ لگاسکتے ہیں کہ 1974کے بعد سے آج تک 22 کروڑ افراد کے اضافہ سے کس قدر معاشی وسماجی مسائل کا سامنا ہے اور اب تو پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن چکا ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارا ملک اپنے وسائل میں رہتے ہوئے پائیدار ترقی کے اہداف پورے کرے اور ہم بڑھتی ہوئی آبادی کے سبب غذائی قلت کا بھی شکار نہ ہو ں انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث پیدا ہونے والے بچوں میں بہت سی پیدائشی بیماریاں بھی جنم لے رہی ہیں اور اسٹنڈڈ گروتھ کا بھی سامنا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آبادی کے کنٹرول کو سطحی طور پر لیا جاتا ہے کہ یہ صرف خاندانی منصوبہ بندی ہے حالانکہ اس میں خصوصی طور پر زچہ وبچہ کی شرح اموات میں کمی، ایڈز کی روک تھام، کالے یرقان کا علاج، بیروزگاری کا خاتمہ، تعلیمی سہولیات کی فراہمی، علاج معالجے کی سہولیات شامل ہیں اورپاکستان میں بے ہنگم آبادی کو کنٹرول کرنا ناگزیر ہوچکا ہے بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے صحت، تعلیم کی سہولیات کم ہوتی جارہی ہیں، عالمی یوم آبادی کی مناسبت سے صوبہ بلوچستان بھی آبادی سے متعلق سیاسی، سماجی ومعاشی شعور پھیلانے کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہا ہے اور اس حوالے سے صوبائی سطح پر ایک ٹاسک فورس بھی قائم کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ آج کے دن بحیثیت قوم ایک بار پھر ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم سب اکٹھے ہوکر اپنے ملک اور صوبے کی ترقی کے لئے کیا کرسکتے ہیں اور کیا کرنا چاہئے اور ہمیں غور کرنا چاہئے کہ تولیدی صحت اور بہبود آبادی کے پروگرام کے لحاظ سے ہم کہاں جارہے ہیں اس پروگرام کو صوبے کے حالات کے مطابق مزید ترقی یافتہ اور صحت کی معلومات واطلاعات کے ساتھ منسلک کرنا چاہئے وزیراعلیٰ نے اس امید کا اظہار کیا کہ بہبود آبادی پروگرام کے ذریعے معاشرے کو وسیع پیمانے پر تولیدی صحت کے فوائد حاصل ہوں گے، عوام الناس کو چاہئے کہ تولیدی صحت کے طریقوں کو اپنا کر ملک اور صوبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔