اسلام اور مسلمانوں کی الہامی کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی، عبدالرحیم زیارتوال
زیارت (ڈیلی گرین گوادر) اسلام اور مسلمانوں کی الہامی کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی، سوئیڈن میں جرم کے مرتکب کو سخت ترین سزا دی جائے، اسلام امن انسانی برادرانہ تعلقات اور مذہبی ہم آہنگی میں اہم کردار ادا کررہا ہے، سویڈن کا واقعہ عالم اسلام کے تقریباً ڈیرھ ارب مسلمانوں کے جذبات اور ان کے عقیدت اور دین کے توہین کے مترادف ہے، ایسے عناصر کیخلاف آوازبلند کرنا ہر مسلمان کا دینی،ایمانی فریضہ ہے، پشتونخوا وطن میں دہشتگردی کے واقعات، مانگی کے مقام پر ہرنائی مالکان کے ٹرکوں کو جلانا ہرنائی دشمنی کے مترادف ہے،ہرنائی اور ژوب میں جاری احتجاج اور ان کے مطالبات جس میں آزاد خودمختار جوڈیشل کمیشن کا انعقاد ضروری ہے اور ساتھ ہی متاثرہ ٹرک مالکان کے نقصانات کا ازالہ اور اُن خاندانوں جن کے پیارے ڈیوٹی کے دوران شہید ہوئے ہیں ان کی مدد حکومت کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔ ضلع شیرانی دانہ سر کے پولیس چیک پوسٹ میں پولیس اہلکاروں کا قتل ناقابل برداشت ہے، خطے میں جاری صورتحال تشویشناک ہے، افغانستان میں ہمسایوں کی مداخلت خطے کے امن کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے، پشتون خودمختار قومی اکائی کی تشکیل کے بغیر ترقی ناممکن ہے، پاکستان کے بحرانوں کا حل ملکی آئین پر عملدرآمد سے ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سردار حبیب الرحمن دومڑ، ضلع زیارت کے ضلعی سیکرٹری میروائس خان اور محمد دین نے ضلع زیارت سنجادی کے غبرگ علاقائی کانفرنس ودیگر پروگراموں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کہاکہ اسلام دین مبین اور ڈیر ھ ارب مسلمانان عالم کے عقیدے اور الہامی کتاب کی بے حرمتی پر قرار واقعی سزا لازمی اور ضروری ہے کسی بھی مذہب عقیدے سے کھیلنا عالم انسانیت کے جرم کے مترادف ہے، اسلام تمام عالم انسانیت کے مذاہب اور عقیدت کے احترام کا درس دیتا ہے، اسلام نے عالم انسانیت کی فلاح اور بہبود میں اہم کردار ادا کیا ہے اور بین المذاہب، ہم آہنگی کی فروغ تمام بین الاقوامی دنیا اور خصوصاً اقوام متحدہ کے ان تشکیل کردہ اداروں کے فرائض میں شامل ہیں، مذاہب کی بنیاد پر عالم انسانیت میں کشیدگی اور عالمی ادارے اس کا نوٹس لیں اور مذاہب کے توہین کے خاتمے کو ممکن بنائے۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوملی عوامی پارٹی نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کی ہے، ہرنائی کے واقعات کا مسلسل بی ایل اے کی جانب سے ذمہ داری قبول کرنا ہرنائی دشمنی کے مترادف ہے، ہم انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ پشتون سرزمین پر ایسے اقدامات کی کسی کو اجازت نہیں دینگے، ہم اپنی سرزمین کے مالک ہیں اور خطے کی تاریخ میں پشتون کی وطن،اس کی تاریخی جغرافیہ معلوم ہے ہم کسی کے ایک انچ زمین کے قبضے کے خواہش مند نہیں اور نہ ہی اپنی وطن کی ایک انچ کسی کو چھوڑنے کیلئے تیار ہیں۔ ہم بلوچ سنجیدہ حلقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پشتون سرزمین پر ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے آگے آئیں اور اس کا تدارک کریں جبکہ مرکزی حکومت اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشتگردی میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرے اور قرار واقعی سزا دیں۔اور دانہ سر ضلع شیرانی اور پشتونخوا وطن کے مختلف اضلاع میں جاری دہشتگردی کا سدباب اور روک تھام یقینی بنائیں۔ مقررین نے کہا کہ خطے کی گھمبیر صورتحال میں پشتونوں کی ذمہ داری ہے کہ ہمارا وطن میدان جنگ نہ بنے اور ہم نے بحیثیت قوم آواز بلند کرنا ہوگا۔کہ ہم اپنے وطن میں بیرونی بدامنی اور جنگ کی کسی سازش کو قبول نہیں کرینگے، بدامنی اور جنگ کی کسی بھی سازش کو ناکام بنانے میں اپنا مثبت تعمیری کردار ادا کرینگے اور اسی طرح خطے اور گردونواح کے ممالک اور ان کے سیاسی جمہوری وطن دوست قیادت اور قوتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنگ اور بدامنی کے سازشوں کو ناکام بنانے میں اپنا تعمیری کردار ادا کریں۔ مقررین نے کہا کہ ملک کے اندر پشتون قومی اکائی کی تاریخی جغرافیائی، قومی اور لسانی بنیادپر تشکیل وقت کی اہم ضروت ہے پشتون قوم پشتونخواملی عوامی پارٹی کی قومی سیاسی جمہوری جدوجہد اور ایک منظم تنظیم سے اپنے قومی منزل پشتونستان کو پاسکتے ہیں آج غبرگہ کانفرنس کے موقع پر پارٹی کے ہر سیاسی جمہوری کارکن کی یہ ذمہ داری ہیں کہ وہ اپنے قومی فرض اورقومی منظم تنظیم کیلئے اپنی صلاحیتوں کوبروئے کار لاتے ہوئے پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی قیادت میں خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی،دیگر شہدا، اکابرین کے ملی ارمانوں کی تکمیل اور قومی اہداف کے حصول کیلئے جاری جدوجہد کو مزید تیز کرے۔مقررین نے کہا کہ پاکستان کی معاشی سیاسی آئینی اور انتظامی بحرانوں کا حل آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختیاری، جمہورکی حکمرانی اور ملک کو قوموں کی برابری کے حقیقی فیڈریشن بنانے میں مضمر ہے اور جاری بحران کے فوری خاتمے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کی کانفرنس بلائی جائے اور مل بیٹھ کر ملک کے بحرانوں سے نجات اور تمام مسائل کو زیر بحث لاکر حل نکالا جائے اور جب تک ملک میں آئین کی بالادستی کو قبول نہیں کیا جائیگا ملک کے بحرانوں کا حل ممکن نہیں۔ مقررین نے کہا کہ افغانستان میں ہمسایوں کی مداخلت بربادی کے سوا کچھ نہیں، اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ مداخلت کی سدباب اورروک تھام کیلئے اقدامات کرے، خود افغانستان کے موجودہ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ افغانستان کو دنیا کے دوسر ے ممالک کے ساتھ منسلک کرنے، ان کی جائز شکایات کا ازالہ کرنے،افغانستان کو تنہائی سے نکالنے، ایک آزاد مستقل سفارتی تعلقات استوار کرنے، خودمختار ملک کی حیثیت سے دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ برابری کیلئے افغانستان کی تمام سیاسی پارٹیوں، سماجی شخصیات اور زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے بااثر، اہل رائے لوگوں کا لویہ جرگہ بلا کر مشترکہ کوششوں سے افغانستان کو ایک نئی جنگ سے بچانے اور آئندہ کیلئے افغانستان میں بھی دنیا جہاں کے جمہوری طرز تبدیلی حکومت کا کوئی طریقہ کار وضع کریں۔ مقررین نے نئے منتخب کابینہ کو مبارکباد دی اور پارٹی سیاست کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ منتخب ایگزیکٹوز سے ضلع سیکرٹری میروائس خان نے حلف لیا۔