کوئٹہ، منی پٹرول پمپس کے خلاف کارروائی، مہنگی اورحفاظتی انتظامات کا خیال نہ رکھنے پر 18 افراد گرفتار
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ کی ہدایت اور عوامی شکایات پر ضلعی انتظامیہ نے منی پٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے خود ساختہ،مہنگی اور حفاظتی انتظامات کا خیال نہ رکھنے پر 18افراد کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا۔اس سلسلے میں سب ڈویڑن سریاب انتظامیہ نے اسسٹنٹ کمشنر نثار احمد لاگو کی ہدایت پر اسپیشل میجسٹریٹ سریاب مسعود بگٹی کی زیر نگرانی ٹیم نے مشرقی و مغربی بائی پاس اور دیگر محلقہ علاقوں میں کاروائی کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی گرانفروشی کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی اور پٹرول پمپ سے منسلک کاروباری لوگوں کو یہ تنبیہ کی گئی کہ وہ حفاظتی اقدامات کا بھرپور بندوبست کریں کیونکہ اس کے بغیر انہیں کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر خدانخواستہ منی پمپس پہ کوئی حادثہ رونما ہو جائے تو یہ نہ صرف مالی نقصان کا سبب بنتا ہے بلکہ اس میں جانی نقصان کا بھی خدشہ رہتا ہے لہذا منی پٹرول پمپس والے فل الفور حفاظتی انتظامات مکمل کریں۔انہوں نے کہاکہ شہر بھر میں منی پٹرول پمپس دوبارہ فعال ہو گئے ہیں اور ان پر خود ساختہ نرخوں پر پٹرول کی فروخت جاری ہے اس کے علاوہ یہ منی پٹرول پمپس رہائشی آبادیوں میں بھی جگہ جگہ نظر آنے شروع ہو گئے ہیں جہاں پر کسی بھی قسم کے حفاظتی انتظامات دیکھنے کو نہیں ملتے جس کی وجہ سے یہ منی پمپس اکثر و بیشتر حادثات کا سبب بنتے ہیں اس حوالے سے ضلع انتظامیہ کو گزشتہ کئی روز سے مسلسل عوامی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔جس پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔