بی این پی قومی،سیا سی،جمہوری جماعت ہے،بلو چستان نیشنل پارٹی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکر ٹریٹ میں بی این پی کوئٹہ کے عہدیداروں، سینئر اراکین کا اہم مشترکہ اجلاس پارٹی کے مرکزی کال کے مطابق 3جولائی بروز سموار کو نیشنل ہائی ویز پر مکمل پہیہ جام ہڑتال کی تیاریوں کے سلسلے میں زیر صدارت سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری منعقدہوا۔ جس کے مہمان خاص پارٹی کے مرکزی فنانس سیکر ٹری پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئر مین رکن صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگوتھے۔ اجلاس میں پارٹی کے مرکزی لیبر سیکر ٹری موسیٰ بلوچ، سینٹرل ایگز یکٹیو کمیٹی کے اراکین آغا خالد شاہ دلسوز، حاجی باسط لہڑی، میر سکندر شاہوانی، چیئر مین واحد بلوچ، بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے ممبر صمد بلوچ، بی این پی کے ضلعی جنرل سیکر ٹری میر جمال لانگو، ضلعی سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، نائب صد ر طاہر شاہوانی ایڈوکیٹ، ڈپٹی جنرل سیکر ٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، انفارمیشن سیکرٹری نسیم جاوید ہزارہ،کسان ماہیگیر سیکر ٹری ملک ابراہیم شاہوانی، پروفیشنل سیکر ٹری میر غلام مصطفی سمالانی، ہیو من رائٹس سیکر ٹری پرنس رزاق بلوچ، مرکزی سوشل میڈیا کمیٹی کے ممبران اسد سفیر شاہوانی، ادریس پرکانی، ضلعی سوشل میڈیا کمیٹی کے اراکین غلام مصطفی مگسی، غلام مصطفی مری، بی ایس او کوئٹہ زون کے جنرل سیکر ٹری عاطف رودینی، زونل نائب صدر اسرار بلوچ، جونیئر نائب صدر اونگزیب نوشیروانی سمیت بی این پی کوئٹہ کے یونٹ سیکر ٹریز، ڈپٹی سیکر ٹریز، ضلعی کونسلران، سینئر اراکین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں وڈھ اور بلوچستان بھر میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی مخدوش سیا سی صورتحال، مسلح جتھوں، ڈیتھ اسکورڈ، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان میں ملوث عناصر کی جانب سے حالات، امن وامان خراب کر نے،بلو چستان کے ہر دلعزیز قومی رہنماء سرد ار اختر جان مینگل کی بڑھتی ہوئی مقبولیت، عوامی پذیرائی سے بگلاہٹ کا شکار سازشوں کے خلاف 3جولائی کو نیشنل ہائی ویز پر پہیہ جام ہڑتال کو کامیاب بنا نے،تیاریوں کو حتمی شکل اور مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ اجلاس میں کوئٹہ کو دیگر شاہراہوں سے ملانے والی شاہراہوں کو 3جگہوں پر بند کر نے اور دھر نا دینے کا فیصلہ کیا گیا جن میں کچلاک،میاں غنڈی اور دشت شامل ہے جہاں صبح 7بجے سے شام 4بجے تک مکمل پہیہ جام ہڑ تال ہو گی۔ اس سلسلے میں ٹرانسپورٹرز، انجمن تاجران اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی بی این پی کی پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اجلاس میں پارٹی کے مرکزی وضلعی رہنماؤں پر مشتمل تین الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن میں پارٹی کے دیگر دوست اور ان علا قوں سے مربوط پارٹی کے علاقائی عہدیداران اور کارکنان بھی شامل ہیں۔ ذمہ داروں کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ وہ صبح ساڑھے چھ بجے ان پوائنٹس پر اپنی موجود گی کو یقینی بنائیں،عوام اور ٹرانسپورٹرز سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آج کے پہیہ جام ہڑتال میں پارٹی کے ساتھ مکمل تعاون کر کے سفر کر نے سے گریز کریں۔ ہڑتال کے دوران ایمو لینس سروس مستثنیٰ ہو گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ بی این پی قومی،سیا سی،جمہوری جماعت ہے جو بلو چستان کے عوام کی بنیادی،سیا سی سما جی، معاشرتی، قومی حقوق کی پر امن سیا سی جدو جہد پر یقین رکھتی ہے لیکن پرویز مشرف کی آمریت کے دور میں پارٹی کو دیوار سے لگانے، پارٹی کے محبوب قائد سر دار اختر جان مینگل کو پابند سلاسل رکھ کر طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا گیا اور پارٹی کے درجنوں نہتے بے گناہ رہنماؤں اور کارکنوں کو ٹارکٹ کلنگ، قتل و غارت گیری کا نشانہ بنایا گیا۔جن میں پارٹی کے سیکر ٹری جنرل شہید گلزمین حبیب جالب بلوچ، شہید نور الستمان میر نور الدین مینگل، شہید نوید دھوار، حاجی لیا قت مینگل، حاجی عطاء اللہ محمد زئی، نصیر لانگو، سلام ایڈوکیٹ سمیت 95کے قریب شامل ہیں۔لیکن پارٹی نے تمام تر نا انصافیوں، ظلم وجبر سماجی انصاف کے حصول، قومی سیا سی، جمہوری جدو جہد کی خاطر ایک انچ بھی اپنے اصولوں پر سودابازی کی اور نہ ہی خاموش اختیار کی اور نہ اپنے عوام کو مشکل حالات میں تن و تنہا چھوڑا یہی وجہ ہے کہ آج بھی غیر جمہوری قوتیں اور انکی گماشتیں بی این پی کی بلو چستان کی قومی حقوق کی سیا سی تحریک میں مضبوط گرفت رکھنے بلو چستان کے جملہ وسائل، ساحل وسائل کے دفاع لاپتہ افراد کی بازیابی، گوادر میں قانون سازی حقیقی حق حکمرانی،ملک میں قومی سوال، جمہوری سوال، قوموں کی واک واختیار، پارلیمنٹ کی بالادستی، آئین اور قانون کی حکمرانی، میڈیا اور عدالیہ کی آزادی،سماجی انصاف کے حصول، قومی نابرابری کے خلاف گزشتہ کئی عشروں سے نبر آزماقوتوں سے بر سر پکار ہے اور ان قوتوں کو یہ اچھی طرح سے معلوم ہے کہ بلو چستان میں بی این پی جیسی منظم قوم وطن دوست، تر قی پسند، روشن خیال،جماعت کی موجود گی میں وہ اپنے استحصالی اور ظلم و جبر پر مبنی پالسیوں پر ہر گز کامیاب نہیں ہو سکتے اور انکے منصوبوں کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ بی این پی ہے جو کہ ہزاروں سیا سی کارکناں پر مشتمل عوام کی تائید و حمایت رکھتی ہے اورسردار اختر جان مینگل اس جماعت کی قیادت کر رہے ہیں جنہوں نے پورے بلو چستانی عوام کو منظم کر رکھا ہے۔