بلوچستان اسمبلی کے ملازمین کا سروس اسٹرکچر کی تبدیلی کے خلاف اسمبلی کے احاطے میں دھرنا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کے ملازمین نے سروس اسٹرکچر کی تبدیلی کے خلاف اسمبلی کے احاطے میں دھرنا دے دیا، ملازمین کے احتجاج کے باعث اجلاس اڑھائی گھنٹے تک شروع نہ ہوسکا، سیکرٹری اسمبلی سے مذاکرات کے بعد ملازمین نے احتجاج ختم کردیا، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو بلوچستان اسمبلی کے ملازمین نے اسمبلی کے سروس اسٹرکچر کی ترمیم کو ملازمین کی قائم کمیٹی اور سیکرٹری اسمبلی کو اعتماد میں لئے بغیرگورنر کو منظوری کے لئے ارسال کرنے کے خلاف اسمبلی کے احاطے میں احتجاجاً دھرنا دے دیا،مظاہرین کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی کے افسران سے متعلق رول سروس میں ترمیم کی جا رہی ہے گورنر کو لیٹر بھیجا گیا ہے ہمیں معلوم نہیں کیا ترمیم کی گئی ہے جب تک ترمیم سے متعلق لیٹر نہیں دیکھایا جاتا احتجاجی دھرنا جاری رکھیں گے۔احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ترمیم سے متعلق لیٹر ہمیں دیکھانے میں کیا قباحت ہے جب گورنر کا سائن ہوگیا تب تو قانون بن جائے گا تب کمیٹی میں لیجانے کا کیا فائدہ ہوگا جب تک لیٹر نہیں دیکھایا جائے گا اجلاس نہیں چلنے دیں گے۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان جمالی نے احتجاج کرنے والے ملازمین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وقت سے پہلے آپ لوگ گھبرا جاتے ہیں کچھ نہیں ہوگاجو بھی ترمیم ہوگی آپ کو اعتماد میں لیں گے۔ اسپیکر اسمبلی جان جمالی نے کہا کہ لیٹر جب گورنر سے سائن ہوکر آئے گا تو کمیٹی میں معاملہ لے جائیں گے اس کے بعد اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی اپنے چیمبر میں چلے گئے۔ بعدازاں سیکرٹری اسمبلی نے مظاہرین سے مذاکرات کئے جس میں انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ وہ آج اتوار تک معاملے پر تمام تر تفصیلات سے ملازمین کو آگاہ کریں اور کوئی بھی ایسی ترمیم نہیں لائی جائے گی جس سے ملازمین کو نقصان ہو۔ سیکرٹری اسمبلی کی یقین دہانی کے بعد ملازمین نے احتجاج ختم کردیاجس کے بعد تقریبااڑھائی گھنٹے کی تاخیر سے اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے