سہانے مستقبل کا خواب لیےبیرون ممالک جانیوالے نوجوانوں کیلئے بلوچستان اہم’ گزرگاہ

بلوچستان بھی اچھے مستقبل کا خواب سجا کر غیر قانونی طور پر بیرون ممالک جانے والے نوجوانوں کیلئے ایک اہم گزرگاہ ہےبلوچستان کے ذریعے ہر سال30 سے 40 ہزار نوجوان ایران کے راستے یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں، 20سے 25 ہزار نوجوان پاک ایران سرحد پر پکڑے جاتے ہیں تو کئی ہزار لوگ ایران اور ترکیہ سے ہوتے ہوئے یورپ پہنچ جاتے ہیں تاہم صوبے میں موجود انسانی اسمگلرز اور ایجنٹس کے خلاف کوئی بڑی کارروائی ہوتی نظر نہیں آئی۔

ان میں بیشتر افراد نوشکی سے لیکر تفتان تک کے سفر میں لیویز کے ہاتھوں پکڑے جاتے ہیں کچھ ایران یا پھر ترکیہ میں دھر لیے جاتے ہیں، پھر بھی کئی خوش قسمت نوجوان کھٹن، راستوں سے ہوتے ہوئے یورپ پہنچ ہی جاتے ہیں۔لیویز اور ایف آئی اے حکام کے مطابق غیر قانونی طور پر چاغی کے راستے ایران جانے والے 20 سے 25 ہزار افراد ہر سال پکڑے جاتے ہیں، لیویز یا ایرانی حکام پکڑے جانے والے افراد کو ایف آئی اے کے حوالے کرتے ہیں۔

لیویز اور ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ جو نوجوان پکڑے جاتے ہیں زیادہ ترکا تعلق گجرات، ساہیوال، چیچہ وطنی اور اوکاڑہ سے ہوتا ہے، جہاں کے انسانی اسمگلر ز بلوچستان میں موجود ایجنٹس کے ذریعے ان نوجوانوں کو بیرون ممالک بھجواتے ہیں۔بلوچستان کے راستیناصرف ملک کے دیگر شہروں بلکہ ہمسایہ ملک افغانستان سے بھی بیروزگار افراد کو غیرقانونی طور پر یورپی ممالک بھجوائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے