بی ڈی اے ملازمین کو منظوری کے باوجود تنخواہیں ادا نہ کرنا مزدور دشمی ہے، بلوچستان لیبر فیڈریشن
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر صدر خان زمان چیئر مین حاجی بشیر احمد سیکرٹری جنرل قاسم خان حاجی عبدالعزیز شاہوانی عبدالمعروف آزادمحمد محمد عمرجتک عابد بٹ دین محمد حسنی حاجی یوسف کرد منظور احمد ملک وحید کاسی ظفرخان رند عارف خا ن نیچاری میر زیب شاہوانی حبیب اللہ لانگو فضل محمد یوسفزئی نے بی ڈی اے کے ملازمین کو وزیر اعلی بلوچستان کی منظوری کے باوجود دس ماہ کی تنخواہیں ادا نہ کرنے کی مزدور دشمن پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ فنانس نے محکمہ بی ڈی اے کو تمام ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈز بمعہ الاؤنس جاری کئے ہیں اسکے باوجود انتظامیہ اور افسران اپنا کچن چلانے کیلئے کبھی دس ماہ کی بجائے کبھی پانچ ماہ کی ادائیگی کا پیغام دیتے ہیں اور اب یہ کہا جارہا ہے کہ ملازمین کو دس ماہ کی تنخواہ کنٹریکٹ ملازمت کی بنیاد پر دی جائے گی جو قانون کی خلاف ورزی اور کابل گرفت عمل ہے۔ انہی ملازمین کو چند ماہ قبل بنیادی تنخواہ بمعہ الاؤنس دی گئی تھی۔ اب حکومت کی جانب سے بی ڈی اے کیلئے خطیر فنڈز فراہم کئے گئے تاکہ ملازمین کو مستقل کرکے تنخواہیں دی جائیں مگر بی ڈی اے افسران اس تنخواہوں کے فنڈز خورد برد کرنا چاہتے ہیں جس کی اجازت نہیں دی جائے گی بی ڈی اے کے اعلی حکام نے بی ڈی اے کے ملازمین و مزدوروں کے احتجاجی کیمپ کو ختم اسی شرط پر کیایا تھا منظوری کے بعد تمام مسائل حل ہونگے اور مستقل ملازمین کی حیثیت سے تمام تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔وزیر اعلی بلوچستان اور دیگر اداروں نے منظوری دیدی اب کوئی لیت و لا ل بلاجوازہے اس بارے کو ئی عزر قابل قبول نہیں بی ڈی اے ملازمین اور مزدوروں کو استحصال کا شکار نہ بنایا جائے۔ بلوچستان لیبر فیڈریشن بی ڈی اے کے ملازمین کا معاشی قتل کرنے کی اجازت نہیں دے کی۔ رہنماؤں نے کہا کہ ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین سڑکوں پر نکلیں۔ محکمہ بی ڈی اے کی انتظامیہ اور صوبائی وزیر اعلی کے درمیان اگر اختیارات کی جنگ ہے بھی تو اسے مزدوروں کے استحصال سے منسلک نہیں ہونے دیں گے۔ صوبے کے مزدور و ملازمین بلوچستان لیبر فیڈریشن کے ساتھ مل کر حقوق کیلئے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بھر پور تحریک چلائے گی۔