حکومت پاکستان ملک سے منشیات جیسے ناسور کے خاتمے کیلئے وسائل بروئے کار لارہی ہے، نوابزادہ شازین بگٹی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وفاقی وزیر انسداد منشیات نوابزادہ شازین بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ملک سے منشیات جیسے ناسور کے خاتمے کیلئے وسائل بروئے کار لارہی ہے کیونکہ اب یہ ایک سیکورٹی چیلنج کی شکل اختیار کرگیا ہے،اے این ایف نے ایک سال کے دوران اربوں روپے مالیت کی 86میٹرک ٹن منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنائی ہے،پاکستان میں 11سے 40سال کی عمر کے 60لاکھ افراد اسوقت منشیات کی لعنت میں مبتلا ہیں۔یہ بات انہوں نے پیر کو اے این ایف کی جانب سے مختلف کارروائیوں کے دوران پکڑے جانے والی 86میٹرک ٹن منشیات نذر آتش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجرجنرل انیق الرحمن،اے این ایف بلوچستان کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈئیرعدنان دانشن خان بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت تمام متعلقہ صوبائی اداروں سے مل کر اس لعنت کے خلاف بھر پور اقدامات کر رہی ہے۔ جس میں پاکستان اینٹی نارکوٹیکس کا کردار بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جو 86 میٹرک ٹن مختلف قسم کے منشیات نظر آتش کر رہے ہیں منشیات کی قیمت تقریبا پانچ ارب بتائی جاتی ہے منشیات میں چرس ہیروئن آئس و دیگر منشیات شامل ہیں۔ انہوں کہا حکومت پاکستان منشیات کے عادی افراد کے لئے پاکستان میں قائم مختلف ریہیبیلی ٹیشن سینٹر ز میں منشیات میں مبتلا لوگوں کی علاج معالجے کے لئے استعمال ہونے والی مخصوص دوائی کو استعمال کرنے کی کوشش کررہی ہیں جس سے دنیا کے بہت سے ملکوں میں کامیابی کے ساتھ علاج کی جارہی ہے۔اس دوائی کو استعمال کرنے کے لئے مخصوص سینٹر قائم کئے جائیں گے تاکہ اس دوائی کو کوئی غلط استعمال نہ کر سکے۔قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹیکس فورس میجر محمد عنیق الرحمن نے پاکستان اینٹی نارکوٹیکس فورس کی جانب سے منشیات کے تدارک کے لئے پاکستان اور پوری دنیا میں اپنے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں شرکاء کو تفصیلی آگاہی دی اور مہمان خصوصی کو خوش آمدید کہا۔اس دوران بیوٹمز کے طلباء نے منشیات کے خلاف ٹیبلو پیش کی اور گلو کاروں نے اپنے فن کا بھی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر سیکرٹری،ریجنل ڈائریکٹر،اینٹی نارکوٹیکس فورس، ڈی آئی جی پولیس بلوچستان، سربراہ آر ڈی بلوچستان، ملک کے مایہ ناز ایتھلیٹس، کرکٹرز سینئر فنکار وں کے علاوہ اور یونیورسٹیز کے طلباء اور متعلقہ ایجنسیز کے اہلکار موجود تھے۔ بعد ازاں مہمان خصوصی نے بٹن دبا کر منشیات نظر آتش کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے