حکومت نے گریڈ 1سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد جبکہ 17 سے 22 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے، صوبائی وزیر خزانہ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) حکومت بلوچستان نے آئندہ مالی سال 2023-24ء کے بجٹ میں گریڈ1سے 16تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35فیصد جبکہ 17سے 22 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30فیصد اور پنشن میں 17.5فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بات صوبائی صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک خان اچکزئی نے پیر کو بلوچستان اسمبلی میں صوبے کا آئندمالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو ریلیف پہنچانے کے لیے صوبائی حکومت نے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہو ں میں گریڈ 1سے16تک 35% جبکہ گریڈ 17سے 22تک 30% اور پنشن میں 17.5% اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مزدورں کی کم سے کم اُجرت 32ہزارروپے مقرر کی جاتی ہے،سرکاری ملازمین کی بڑھتی پنشن اور حکومت مالی مشکلات کے حل کے لیے پہلے سے قائم بلوچستان پنشن فنڈ میں 2ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے لیے 5.5ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،دوائیوں کی خریداری کے لیے 4ارب88کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طلبا کی اسکالرشپس کے لیے بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ میں 2ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح کے لیے عوامی انڈومنٹ فنڈ میں 1ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اِسکل (Skill)ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے 2ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں فوڈ سیکورٹی کے مالی مسائل پر قابو پانے کے لیے مزید1ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس سے صوبے کی گند م کی سالانہ ضروریات کو یقینی بنا یا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان آؤٹ آف سکول چلڈرن فنڈ کے لیے 2ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال میں ہماری حکومت نے صوبے میں کوئی نیا ٹیکس لا گو نہیں کیا ہے بلکہ کم کردیا ہے۔ جس سے نہ صرف مہنگائی پر قابو پایا جاسکے گا بلکہ ا س کو کم کیا جاسکے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے