سیلاب کی وجہ سے بلوچستان کے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے، حاجی محمد خان لہڑی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) صوبائی وزیر آبپاشی حاجی میر محمد خان لہڑی نے کہا ہے گزشتہ سال سیلاب کی وجہ سے بلوچستان کے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے لئے حکومت بلوچستان مربوط انداز میں بحالی اور تعمیر کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔یہ بات انہوں نے ضلع کوئٹہ کے مضافاتی علاقے ہنہ اوڈک میں محکمہ آبپاشی کی جانب سے جاری منصوبہ بحالی کینال و منسلک بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر و مرمت کے کام کا معائنہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انکے ہمراہ صوبائی سیکرٹری آبپاشی عبدالفتح بھنگر بھی تھے۔ صوبائی وزیر اور سیکٹری کو ایکسین اریگیشن کوئٹہ ڈویژن ندیم احمد دہوار نے منصوبہ سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس منصوبے پر 170 ملین روپے سے زائد کے اخرجات کا تخمینہ ہ bے جو کہ دریا ہنہ کے سنگم پر واقع ہے اس منصوبے میں مختلف منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے جس میں سیلابی چینل کی لائنگ، ریگولیڑ گیٹ کی مرمت، فال اسٹرکچر، ڈائیورجن بند اور فلڈ پروٹیکشن بند کی تعمیر، 10 سے زائد چھوٹے نئیچیک ڈیمز کی تعمیر، فلڈ پروٹیکشن کی دیوار سمیت مختلف چھوٹے اسکیم شامل ہیں جن پر کام تقریباً 70 فیصد مکمل ہوا ہے۔ صوبائی وزیر آبپاشی نے منصوبہ کی مجموعی ترقیاتی کام کی تعریف کی اور پوری ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس منصوبے کی تعمیر سے ایک طرف قیمتی سیلابی پانی کے ضیاع کو روکنے میں مدد مل سکے گی علاؤہ ازیں آبادی کو سیلاب کی صورتحال میں قیمتی مالی اور جانی نقصان سے بچانے میں کامیابی حاصل ہو گی تو دوسری جانب تفریحی مقام ہنہ جیل میں اس پانی کو بہتر طور پر زخیرہ کر کے سیاحت کا بھی فروغ ممکن ہو سکے گا جس سے آنے والے دنوں میں یہ پانی پینے کے لیے بھی استعمال میں لایا جا سکے گا، انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی تعمیر سے آنے والے مون سون بارشوں اور دیگر سیلابی ریلوں سے آبادی کو جو نقصانات ہوئے تھے ممکن ہے کہ انکا ازالہ ہو سکے گا۔ دورے میں صوبائی وزیر آبپاشی کے ہمراہ ایس ڈی او کوئٹہ 1 خورشید احمد بنگلزئی، ایس ڈی او کوئٹہ 2 طارق سرور پندرانی،ایس ڈی او کوئٹہ 3 منور خان ترین، ایس ڈی او کوئٹہ 4 شہریار آفتاب سمیت تکنیکی اسٹاف بھی ہمراہ تھے۔