بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا 700 ارب روپے سے زائد کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا700ارب روپے سے زائد کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں وفاق کی طرز پر اضافہ جبکہ متوقع خسارہ 180ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے،تفصیلات کے مطابق بلوچستان کا مالی سال 2023-24کا بجٹ آج شام 4بجے صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک خان اچکزئی پیش کریں گے اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجوکی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس صبح 11بجے طلب کیا گیا ہے جس میں صوبائی کابینہ بجٹ کی منظوری دے گی۔ محکمہ خزانہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق بلوچستان کے 2023-24کے بجٹ کا مجموعی حجم 7 سو ارب سے زائد ہوگا،آئندہ مالی سال کیلئے بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت قابل تقسیم محاصل اوردیگرذرائع سے آمدن کا تخمینہ530 ارب روپے لگایا گیا ہے۔صوبے کا غیرترقیاتی اخراجات کاتخمینہ 450 ارب روپے سے زائد جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 200ارب سے زائد ہونے کا امکان ہے بجٹ میں خسارے 180 ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔ذرائع نے این این آئی کو بتایا کہ آئندہ بجٹ میں تعلیم کیلئے 78 ارب روپے،امن وامان اور صحت کیلئے 51، 51ارب روپے رکھے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔مختلف محکموں میں 6 ہزار سے زائد ملازمتیں فراہم کرنے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاق کی طرز پر گریڈ 1سے16تک 35فیصد، 17سے 22تک 30فیصد جبکہ پینشن میں ساڑھے 17فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ وزیرخزانہ بلوچستان کے مطابق آئندہ مالی سال بجٹ میں صحت کارڈ کے لیے 5ارب80کروڑ روپے، ادویات کی فراہمی کے لیے 2ارب 70کروڑ روپے رکھے جارہے ہیں جبکہ ایجوکیشن انڈونمنٹ فنڈ اور پنشن فنڈ کے لیے دو، دو ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں، لوگوں کو ہنرمند بنانے کے پروگرام کے لیے 2ارب جبکہ فوڈسیکورٹی کے لیے ایک ارب مختص کیے جارہے ہیں۔