آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، وزیراعظم

پاکستان اور آذربائیجان نے باہمی تجارت اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا۔باکو میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ رات سے آپ کے عظیم ملک آئے ہیں اس وقت سے ہمیں خوشگوار سرپرائزز مل رہے ہیں، میرے بھائی نواز شریف نے کہا تھا کہ جب آپ باکو جائیں گے تو آپ کو بہترین شہر دیکھ کر بہت خوشی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ کی آذربائیجان کے لوگوں کے لیے بہترین خدمت کی وجہ سے آپ کے عظیم والد کی روح پُرسکون ہوگی، میں دوران سفر چیزوں کو مشاہدہ کر رہا تھا، یقین کریں کہ میں آپ کے وژن، محنت اور آپ کی لیڈرشپ سے بے حد متاثر ہوا ہوں شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد روانگی سے قبل مجھے آپ سے کچھ درخواستیں کرنی ہیں، آپ کے شہر کتنے صاف ستھرے ہیں، آپ کی سولڈ ویسٹ منیجمنٹ، اگرچہ لاہور میں بھی ہمارے پاس بہترین پروگرام ہے لیکن یہاں آنا بہت اچھا لگا۔

انہوں نے کہا کہ محترم صدر، آج ہماری آپ کے ساتھ بہترین مذاکرات ہوئے، میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے درمیان متعدد دو طرفہ اور کثیر الجہتی معاملات پر مکمل اتفاق رائے تھا، پاکستان اور آذربائیجان دو دوست ممالک ہیں، ہمارے تعلقات باہمی اعتماد اور خلوص مقصد اور باہمی احترام سے جڑے ہیں شہباز شریف نے کہا کہ گوادر کے ذریعے قریبی ممالک کے ساتھ تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان میں شمسی توانائی کو فروغ دینے اور دوطرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کے خواہاں ہیں، ہم آذربائیجان کو پاکستانی چاول کی برآمد میں اضافہ چاہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آذربائیجان کی قومی ایئر لائن اسلام آباد کیلئے پروازیں شروع کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ آذربائیجان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، روس یوکرین تنازع کی وجہ سے عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، موجودہ دور کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ وہ صدر آذربائیجان کے وژن سے بہت متاثر ہیں، آذربائیجان سے تعلقات کے فروغ کو اہم سمجھتے ہیں، آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں،

وزیراعظم نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام سات دہائیوں سے زائد عرصہ سے بھارتی ظلم کا شکار ہیں انہوں نےبھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے تنازعہ پر آذربائیجان کی طرف سے ہمیشہ پاکستان کے مؤقف کی تائید کو سراہا۔

وزیراعظم نے آذربائیجان کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ ملاقات میں باہمی تجارت میں اضافہ پر اتفاق ہوا ہے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا، آذربائیجان کے صدر نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے دورہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلئے مشترکہ فوجی مشقوں میں اضافہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ روسی زبان میں گفتگو کی، او ر مہمانوں اور میزبانوں کو خوشگوار سرپرائز دیا وزیراعظم اپنے 2 روزہ سرکاری دورہ آذربائیجان کے دوران باکو میں ذگولبا صدارتی محل گئے جہاں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے وزیرِ اعظم کا پرتپاک استقبال کیا, اس موقع پر وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیاگیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے