جب تک گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن کے مطالبات تسلیم نہیں ہونگے اساتذہ کوئٹہ میں احتجاج کریں گے، حاجی حبیب الرحمن
کوئٹہ(ڈیل گرین گوادر) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی حبیب الرحمن مردان زئی نے 16جون کو احتجاج کی کال دیتے ہوئے بلوچستان بھر کے اساتذہ کو کوئٹہ پہنچنے کی ہدایت کی ہے جب تک گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن کے مطالبات تسلیم نہیں ہونگے یہ اساتذہ کوئٹہ میں احتجاج کریں گے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کوگورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن کے چیئرمین مشاورتی کونسل میر شہباز خان قلندرانی، سیکرٹری جنرل سجاد حسین رند، چیف آرگنائز ر حاجی محمد یونس کاکڑ، سینئر نائب صدر گل باران حسنی، مومن خان ترین، حاجی نواب خان، مرتضیٰ محمد شہی، محمد ابراہیم بادینی، طارق عزیز مگسی، شہزادہ کاکڑ، ثناء اللہ سمالانی، جمیل الدین کاکڑ، اور محمد صدیق مشوانی اور دیگر کے ہمراہ تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ میں صحافیوں سے بات چیت اور ویڈیو پیغام میں کہی۔انہوں نے کہاکہ گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن کے زیراہتمام اساتذہ گزشتہ 8روز سے بلوچستان اسمبلی کے سامنے اپنے مطالبات کے حل کیلئے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں ان میں سے اکثر اساتذہ کی حالت تشویشناک ہے اورکسی بھی وقت کچھ ہوسکتا ہے لیکن حکمران اور بیورو کریسی ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے اب بھی وقت ہے کہ بیورو کریسی اساتذہ کے جائز مطالبات کے حل میں رکاوٹیں پیداکرنے سے بازآجائے۔ انہوں نے کہاکہ گورنمنٹ ٹیچر ایسوسی ایشن نے مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں احتجاج میں مزیدشدت لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت بلوچستان بھر کے اساتذہ 16جون کو دوپہر ایک بجے تک کوئٹہ پہنچ جائیں گے صوبے بھر کے اساتذہ اسوقت تک کوئٹہ میں قیام کریں گے جب تک گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن کے جائزمطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے۔ایک سوال کے جواب میں حاجی حبیب الرحمن مردان زئی نے کہاکہ ہمارے 16جون کے احتجاج کے باوجود بھی اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو بلوچستان بھر کے اسکولوں کی غیر معینہ مدت تک کیلئے تالہ بندی کرنے پر مجبور ہونگے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں ایک مرتبہ پھر وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو،ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسی خیل کی رولنگ کی روشنی میں بننے والی مذاکراتی کمیٹی اور دیگرارباب اختیار سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اساتذہ کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے اسکانوٹیفکیشن جاری کریں۔