بلوچستان حکومت بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد پنشن میں 20 فیصد اضافہ کرے، لیبر فیڈریشن
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کے مزدور رہنماؤں ٹریڈ یونین نمائندوں نے بلوچستان حکومت وزیراعلی بلوچستان اور صوبائی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مہنگائی بیروز گاری معاشی عدم استحکام نے بلوچستان کے ملازمین اور محنت کش طبقہ کی مشکلات میں اضافہ کیا ہیبلوچستان حکومت بھی وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی تقلید کرتے ہوئے بلوچستان میں بھی مہنگائی کے تناسب سے بلوچستان کے ملازمین کی تنخواہوں میں 35 سے پچاس فیصد رننگ بیسک کی بنیاد پر اضافہ کرے، اور پنشن میں بھی بیس فیصد اضافے کا اعلان کیا جائے اور کم سے کم اجرت وفاق اور دیگر صوبوں کی جانب سے رائج کی جارہی ہے فوری طور پر کم سے کم اجر ت کا تعین کرنیوالی کمیٹی کا اجلاس طلب کرکے اس بارے بھی فوری فیصلہ لیا جائے ان خیالات کا اظہار بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان چیئرمین حاجی بشیراحمد سیکرٹری جنرل قاسم خان سینئر نائب صدر حاجی عبدالعزیز شاہوانی نور الدین بگٹی حاجی یوسف کرد،عبدالمعروف آزاد دین محمد محمد حسنی عابد بٹ دین محمد محمد حسنی، ملک وحید کاسی عارف خان نیچاری محمد عمر جتک حاجی سیف اللہ ترین فضل محمد یوسفزئی حبیب اللہ لانگو میر زیب شاہوانی ملک محمد حسین بنگلزئی،ور دیگر رہنماؤں نے بیان میں بلوچستان حکومت وزیراعلی بلوچستان اور صوبائی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبہ بھی وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی تقلید کرتے ہوئے مہنگائی کے تناسب سے بلوچستان کے ملازمین کی تنخواہوں میں 35 سے پچاس فیصد رننگ بیسک کی بنیاد پر اضافہ کرے، اور پنشن میں بھی بیس فیصد اضافے کا اعلان کیا جائے اور کم سے کم اجرت وفاق اور دیگر صوبوں کی جانب سے رائج کی جارہی ہے فوری طور پر کم سے کم اجر ت کا تعین کرنیوالی کمیٹی کا اجلاس طلب کرکے اس بارے بھی فوری فیصلہ لیا جائے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ملازمین اورمزدوروں و محنت کش طبقہ نے پورا سال مہنگائی کے پے در پے وار برداشت کئے، وفاقی اور چاروں صوبوں کے بجٹ کے بعد جو مہنگائی کا طوفان اٹھنے والا ہے بلوچستان لیبر فیڈریشن کو اس صورتحال کا بھی مکمل ادراک ہے ایسے میں بلوچستان کی حکومت کو چاہئے کہ وہ بلوچستان حکومت نئے مامالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے خطیر رقم مختص کرے تاکہ بلوچستان کے غریب ملازمین اور درجہ چہارم مزدوروں اور مختلف اداروں میں ڈیلی ویجز ملازمین کو کچھ حد تک ریلیف مل سکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے سابق وزیر اعلی کے ذمہ بلوچستان کے ملازمین کے تنخواہوں کے بقایات جات واجب الادا ہیں جسے موجودہ حکومت نے آج تک سنجیدگی سے نہیں لیا اس حوالے سے وزیر اعلی بلوچستا ن نے صر ف ایک بیان دیکر اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دیدیا جبکہ بلوچستان کے ملازمین صوبائی حکومت کو وفاق سے خطیر فنڈز ملنے کی خبروں کو بھولے نہیں مزدور رہنما?ں نے کہا کہ بلوچستان کے بجٹ میں محکمہ بی ڈی اے محکمہ واسا کیوڈی اے اور میونسپل کارپوریشنوں سمیت تمام میونسپل کمیٹیوں کے ملازمین کو مستقل کرنے کا اعلان کیا جائے تاکہ بلوچستان کے محنت کش طبقہ اور ملازمین کو کچھ حد تک احساس محرومی ختم ہو انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے رواں مالی سال کے بجٹ35 فیصد رننگ بیسک پر تنخواہوں اور پنشن میں بیس فیصد اضافہ نہ کیا گیا تو بلوچستان لیبر فیڈریشن لیبر فیڈریشن کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں احتجاج کی کال دے گی اور صوبے بھر میں تمام اداروں میں ملازمین و درجہ چہارم مزدوروں کی یکساں تنخواہوں کیلئے کے اصول رائج کرنے کرنے کیلئے مستقل احتجاج کا لائحہ عمل دے گی جس کی ذمہ داری موجودہ حکمرانوں پر عائد ہوگی۔