عبدالرزاق شر کے قتل کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی کے اجلاس گولیوں کے خول اور جائے وقوعہ سے شواہد پنجاب فرانزک لیب کو بھیجنے کا فیصلہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سپریم کورٹ کے وکیل اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف سنگین غداری کیس میں درخواست گزار عبدالرزاق شرایڈوکیٹ کے قتل کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی کے اجلاس میں گولیوں کے خالی خول اور جائے وقوعہ سے شواہد پنجاب فرانزک لیب کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پیر کو سپریم کورٹ کے وکیل اورسابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف سنگین غداری کیس میں درخواست گزار عبدالرزاق شر کے قتل کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس زیر صدارت ڈی آئی جی سی ٹی ڈی منعقد ہوا۔ جس میں حساس اداروں کے نمائندوں کے علاوہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن، ایس ایس پی آپریشنز،کیس کے آئی او اور لیگل برانچ پولیس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے مجرموں کا تعین کرنے کے لئے جائے وقوعہ کے آس پاس کے ڈی وی آرز کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس موقع پر جے آئی ٹی نے گولیوں کے خالی خول اور جائے وقوعہ سے شواہد پنجاب فرانزک لیب کو بھیجنے کی سفارش کی اس کے علاوہ متوفی وکیل کے ذریعے استعمال کئے گئے تمام سیل نمبروں کے کال ڈیٹا ریکارڈ کا تجزیہ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔سی ٹی ڈی کی ٹیکنیکل ٹیم کو بھی کیس کی تفتیش میں سہولت فراہم کرنے کا کام سونپا گیا۔جے آئی ٹی کا اگلااجلاس 14 جون 2023 کو مقرر ہے جس میں عبدالرزاق شرایڈوکیٹ کے بیٹے اور ڈرائیور کے پیش ہونے کا امکان ہے۔