بیوٹمزملازمین اور حکومت بلوچستان کے درمیان مذاکرات کامیاب ملازمین نے جامعہ کے مرکزی گیٹ پر جاری دھرنا موخر کر کردیا
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بیوٹمز ملازمین اور حکومت بلوچستان کے درمیان مذاکرات کامیاب ملازمین نے جامعہ کے مرکزی گیٹ پر جاری دھرنا تین روز بعد موخر کرنے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے ملازمین کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف جامعہ کے مرکزی گیٹ پر تیسرے روز بھی دھرنا جاری رہا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت جامعہ کی انتظامیہ فوری طور پر تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائیں۔ دریں اثناء وزیر اعلی بلوچستان کے ترجمان بابر یوسفزئی بیوٹمز ملازمین کے دھرنے میں پہنچے جہاں انہوں نے بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے مذاکرات کئے۔ بابر یوسفزئی نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بیوٹمز ملازمین کی دو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کی سمری منظور کرلی ہے ملازمین کو دو دن میں تنخواہیں ادا کردی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جامعات کے مالی مسائل کا مستقل حل کرنا چاہتی ہے اس سلسلے میں بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے وفد کی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کروائی جائیں گی۔ انہوں نے ملازمین سے درخواست کی کہ وہ دھرنا ختم کردیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر نعمان خان نے کہا کہ بیوٹمز کے ملازمین تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ملازمین اس وقت شدید مالی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کے علاوہ ہاوس ریکوزیشن سمیت دیگر مسائل بھی حل طلب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے ترجمان نے تنخواہوں کی ادائیگی کی سمری کی منظوری سے متعلق یقین دہانی کروائی ہے حکومت نے 48 گھنٹوں میں تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ترجمان وزیر اعلی کی یقین دہانی پر دھرنا موخر کرنے کا اعلان کرتے ہیں بعدازاں مظاہرین نے تین روز سے جاری دھرنا حکومتی یقین دہانی پر موخر کردیا