خالی خولی اور جذباتی نعروں سے بلوچستانی عوام کے زخموں کا مداحوں ممکن نہیں، میر اسد اللہ بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی صدر صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ خالی خولی اور جذباتی نعروں سے بلوچستانی عوام کے زخموں کا مداحوں ممکن نہیں اور نہ ہی زبانی جمع خرچیوں کی آڑ میں سطحی مفادات کے حصول کی مزید کوئی گنجائش موجود ہے۔بلوچستان میں غربت بیروزگاری کے خاتمے اور باصلاحیت نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی سمیت مجموعی بنیادی مسائل کے حل کیلئے بلاتفریق عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔بلوچستان میں مختلف ادوار کے آزمائشی فارمولے ترقی و خوشحالی کے بجائے پسماندگی اور بدحالی اور منتخب عوامی نمائندوں کے بجائے پیراشوٹرز کی بھرمار صاف اور شفاف انتخابات کی راہ میں حائل رکاوٹیں سیاسی و جمہوری عمل کو متزلزل بنانے کی غیرسیاسی اقدامات سے بلوچستان کو دیدہ دانستہ پتھروں کے زمانے میں دھکلنے کی مترادف ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر بی این پی عوامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عبیداللہ مری بی این پی عوامی حب کے ضلعی آرگنائزر قدرت اللہ ریکی عبدالنبی مری سمیت مختلف وفود سے تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی متعصبانہ رویہ اور معاشی بحران کے نام پر استحصالی عمل کسی صورت قبول نہیں بلوچستان سے مختلف جماعتوں کی نمائندوں کی وفاقی کابینہ اور حکومت میں شراکت داری کے باوجود بلوچستانی عوام کی فلاح و بہبود اور اجتماعی بنیادی مسائل سے متعلق مجرمانہ خاموشی انتہائی افسوسناک اور قابل رحم ہے۔بلوچستان میں مالی بحران اور وفاقی مایوس کن بجٹ میں بلوچستان کے کوئی نئی میگا پراجیکٹس شامل نہ کرنا اور سابقہ پی ایس ڈی پی میں بھی کٹ لگانا ہماری نااتفاقیوں اور چند ایک گروہی مفادات کے بھیانک شکل ہے۔اقتدار ہماری منزل نہیں محدود وسائل میں رہتے ہوئے بنیادی عوامی مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن کوشش کی اور کرتے رینگے۔حکومت اور اپوزیشن کوئی معنی نہیں رکھتی حلقہ انتخاب سمیت مجموعی بنیادی مسائل کے حل کیلئے بلاتفریق عملی اقدامات بی این پی عوامی کی مثالی اقدامات حقیقی معنوں میں بلوچستان کی نمائندگی کی اور کرتے رینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے