وطن عزیز پاکستان میں معزز و بااثر خواتین مختلف شعبہ جات میں وطن کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار کر رہی ہیں، دردانہ صدیقی

لاہور (ڈیلی گرین گوادر) حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ضلع لاہور کے تحت مختلف طبقات اور شعبہ جات کی بااثر خواتین کے ساتھ عید ملن کااہتمام کیا گیا سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہاللہ کی نعمتوں کے شکرانے کا طریقہ یہ ہے کہ اللہ تعالی کی کبریائ کا اظہار اور احترام کریں اور شکر گذار لوگوں میں شامل ہوں رمضان کی طاق راتوں میں نسخہ انقلاب کا نزول اور قیام پاکستان اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ لاکھوں قربانیوں کے بعد جو وطن حاصل کیا , اس پر اللہ کا قانون نافذ ہو گا-

جماعت اسلامی کا منشور اعتدال پسند ضابطہ اور ملکی ترقی کا زینہ ہے اور یہی دراصل نظریہ پاکستان کی تکمیل کا پروگرام ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاسی حالات میں کراچی اور گوادر کے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کی کامیابی ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے- اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان ہی تمام مسائل کا حل ہے خواتین کے حقوق پر بات کرتے ہوئے دردانہ صدیقی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فورم پر عالمی نظریات میں جماعت اسلامی کی رہنما خواتین نے اسلام کے عورت کو عطا کردہ حقوق کے چارٹر کی بات کی۔

وطن عزیز پاکستان میں معزز و بااثر خواتین مختلف شعبہ جات میں وطن کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار کر رہی ہیں نگران سیاسی سیل, حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ثمینہ سعید نے جماعت اسلامی کے منشور کے اہم نکات پیش کئے اس موقع. پر انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں سمجھدار، سنجیدہ، پڑھی لکھی بااثر خواتین اب شدت سے محسوس کر رہی ہیں کہ ملکی قیادت باشعور اور امانت دار لوگوں کے ہاتھ میں دینا ناگزیر ہے انہوں نے اپیل کی کہ پاکستانی خواتین اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے انفرادی اور اجتماعی طور پر ملکی استحکام کےلئے اپنا کردار ادا کریں۔

حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی ڈپٹی سیکریٹریزثمینہ سعید،ڈاکٹرحمیراطارق، ڈائریکٹر امورخارجہ ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی ،صدر وسطی پنجاب ربعیہ طارق ،صدر ضلع لاہور عظمی عمران،ڈائریکٹر فلاح خاندان عافیہ سرور،ڈائریکٹر شعبہ تعلقات عامہ وسطی پنجاب عائشہ اخلاق ،مرکزی نگران نشرواشاعت فریحہ اشرف اس موقع پر موجود تھیں عید ملن میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین جن میں بزنس ویمن،رائٹرز ،شاعرات،ادب و صحافت سے وابستہ خواتین ،پروفیسرز،سیاستدان ،موٹیویشنل اسپیکرز ،یوٹیوبرز،ڈاکٹرز ،سوشل ورکرز شامل تھیں , نے شرکت کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے