علم و دانش کے بغیر سیاسی عمل و جدوجہد کو آگے بڑھانا موجودہ دور میں ناممکن ہے، ڈاکٹر مالک بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اکابرین سمیت عام سیاسی کارکنوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں جو گمنامی کی زندگی بسر کررہے ہیں یا پھر تاریخ میں گمنام ہوتے جارہے ہیں ایسے قربانی دینے والے سیاسی کارکنوں کے جدوجہد کی تاریخ کو قلمبند کرنا محنت کشوں اور عام لوگوں کی اصل تاریخ ہے۔ ممتاز ترقی پسند دانشور ڈاکٹر کہور خان بلوچ کی کتاب قومی سوال بیسویں صدی کے تناظر میں، محمد رمضان میمن کی کتاب حلقہ زنجیر میں زباں، عبدالقادررند کی کتاب خطاب یافتگاں بلوچستان اور محمد نواز کھوسہ کی کتاب صحبت پور ماضی و حال کی تقریب رونمائی کے موقع پر بلوچی اکیڈمی کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے واضع کیا کہ علم و دانش کے بغیر سیاسی عمل و جدوجہد کو آگے بڑھانا موجودہ دور میں ناممکن ہے اور خوشی اس بات کی ہے کہ آج بیک وقت چار کتابوں کی تقریب رونمائی ایک ساتھ ہورہی ہے اور کتابوں کے لکھاری عام سیاسی سماجی اور ادبی شخصیات ہیں یاد رہے تقریب کا انعقاد مکتبہ یوسف عزیز مگسی اکیڈمی نے کیا تھا۔ تقریب رونمائی سے قاضی عبدالحمید شیر زاد، رمضان میمن، ڈاکٹر حکیم بلوچ، صدیق کھتران، ایڈوکیٹ نور جہاں کہور، نواز کھوسہ، وحید ذھیر، نور خان محمد حسنی نے بھی خطاب کیا۔