پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عمران اسماعیل کا پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عمران اسماعیل نے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ میری آخری سیاسی پریس کانفرنس ہے، میں پی ٹی آئی کے بانی ممبران میں سے ایک تھا۔25 سے 28 سال میں نے سیاسی جدوجہد کی اور ایک بہتر پاکستان کا خواب دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دیتا ہوں، میں آج عمران خان اور تحریک انصاف کو خدا حافظ کہتا ہوں۔ آج رہائی کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑ رہا ہوں۔9 مئی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی انکوائری ہونی چائیے کہ وہ کون لوگ تھے جنہوں نے شرپسندی کی،9 مئی کے بعد میں نے چار پانچ دن سوچا پھر گرفتاری دے دی۔
ان کا کہنا تھا کہ 1992 میں ورلڈ کپ جیتنے کے بعد سے عمران خان کے ساتھ تھا ، میں ان چار لوگوں میں تھا جنہوں نے پی ٹی آئی کا سنگ بنیاد رکھا، ہم نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا جو عوام کے لئے ہو ، 22 سال کی جہدوجہد کے بعد جو حکومت ملی وہ ختم ہو گئی۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ختم ہونے کے بعد ہم نے دوبارہ جہدوجہد کا آغاز کیا، اس دوران خان صاحب پر حملہ بھی ہوا ، پھر یہ تاثر بن گیا کہ تحریک انصاف کا مقابلہ فوج سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب کے اطراف بیٹھے لوگوں نے انہیں غلط مشورے دیئے،جب خان صاحب گرفتار ہوئے تو توڑ پھوڑ شروع ہوگئی،مجھ سے کہا گیا آپ احتجاج میں نہیں آئے ، مجھے یہ احتجاج اچھا نہیں لگ رہا تھا۔ ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے کہ حملہ کس نے کیا تھا،جس نے بھی حملہ کیا، اس کی انکوائری ہونی چاہیے اور اسے سزا ملنی چاہیے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کی رہائی کا حکم جاری کیا جس میں عمران اسماعیل کو 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے جمع کرانے کا کہا گیا ہے۔