سا بق وائس چانسلر سے رہائشگاہ خالی نہ کروائی گئی تو جامعہ کی تالہ بندی پر مجبور ہونگے، بیوٹمز اسٹاف ایسوسی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی کا اجلاس بدھ کو بیوٹمز تکتو کیمپس میں سر سید بلاک کے احاطے میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جامعہ کے مسائل اور انکے حل، ملازمین کی مشکلات اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو اور سیر حاصل بحث کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر نعمان خان کاکڑ، سینئر نائب صدرسہیل انور بلوچ، نائب صدر انجینئر آریان خان، پریس سیکرٹری انجینئر خبیر خان، ڈاکٹر حسر ت شاہ، کریم کاکڑ، خان استاد نے کہا کہ بیوٹمز کی نااہل انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی عدم توجہ اور دلچسپی سے جامعہ کے مسائل گھمبیر ہوتے جارہے ہیں دو ماہ تک تنخواہوں کا مسئلہ درپیش رہنے کے بعد اب مسلسل تیسرے مہینے کی تنخواہوں کی ادائیگی غیر یقینی صورتحال کا شکار نظر آرہی ہے جب بھی اس حوالے سے انتظامیہ سے باز پرس کی گئی تو خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔مقررین نے کہا کہ تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقداما ت اٹھانا انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن بدقسمتی سے تعلیمی اداروں کو نااہل افراد کے حوالے کر کے انہیں تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا گیا ہے اگر ملازمین کو ماہ مئی کی تنخواہیں بروقت ادا نہ کی گئیں تو شدید احتجاج پر مجبور ہونگے۔انہوں نے کہا کہ چیئر مین ایچ ای سی کی جانب سے گزشتہ دنوں استاتذہ اور طلباء کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں چیئر مین ایچ ای سی نے ثابت کیا کہ انہیں استاد کی تکریم کا کوئی احساس نہیں اور وہ اس عہدے پر رہنے کے لائق نہیں ہیں بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن اس سلسلے میں وفاقی و صوبائی حکومتوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے نام کھلا خط لکھے گی جس میں چیئر مین ایچ ای سی سے انکے رویے پر معافی طلب کی جائیگی۔مقررین نے کہا کہ بیوٹمز کے ملازمین کے ہاؤس ریکوزیشن کا مسئلہ تاحال زیر التواء ہے جامعہ کی انتظامیہ سینیٹ اجلاس بلانے میں ہیل ہجت سے کام لے رہی ہے تاکہ ملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن کے جائز حق سے محروم کیا جائے لیکن بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن اپنے اس مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر سینیٹ اجلاس بلا کر ہاؤس ریکوزیشن کی منظوری دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ترقی کے منتظر لیب اسسٹنٹس اور شعبہ فنانس کے ملازمین کی ترقی کے لئے پروموشن بورڈ اور پرموشن کمیٹی کا اجلاس 26مئی تک طلب کیا جائے۔ اسٹاف ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ بیوٹمز کے ملازمین کی ہیلتھ پالیسی بھی فوری طور پر منظور کرتے ہوئے بہترین سہولیات مہیا کی جائیں ساتھ ہی جامعہ کے گریڈ 20کے ملازمین کے لئے آرڈرلی الاؤنس کا اجراء بھی کیا جائے۔ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ جامعہ کی تباہی میں ملوث نااہل ڈائریکٹرز کی تعیناتی اور انہیں سہولیات فراہم کر نے کا عمل جاری ہے انہی لوگوں کی وجہ سے آج جامعہ بحران کا شکار ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر ان افراد کو برطرف کر کے میرٹ پر اہل لوگوں کو تعینات کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے جامعہ بلوچستان کے ملازمین کی تنخواہوں کی 72کروڑ روپے کی سمری مسترد کرنا ملازم دشمن اقدام ہے حکومت سالانہ اربوں روپے لیپس کر دیتی ہے ان پیسوں سے ملازمین کی تنخواہیں ادا کر دی جائیں۔اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ بیوٹمز اسٹاف ایسوسی کی ممبر سازی مہم تیزی سے جاری ہے جس میں ملازمین کی بڑی تعداد بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے جلد ہی رکنیت سازی مکمل کر کے ایسوسی ایشن کے انتخابات کروائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ سابقہ وائس چانسلر نے اگر جامعہ میں موجود وائس چانسلر کی رہائشگاہ کو کو خالی نہ کیا اور ملازمین کے مسائل کو حل کر نے کے لئے عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو شدید احتجاج کرتے ہوئے تالہ بندی پر مجبور ہونگے۔