موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کا حجم کم کرنے کے لئے ہمیں آبادی اور وسائل میں توازن پیدا کرنا ہوگا، ڈاکٹر ربابہ بلیدی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ آبادی اور موسمیاتی تبدیلیوں کا گہرا تعلق ہے مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کا حجم کم کرنے کے لئے ہمیں آبادی اور وسائل میں توازن پیدا کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں یو این ایف پی اے اور منسٹری آف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے اشتراک سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ورکشاپ میں پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے چیف آف سیکشن محمد عارف خان، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ قانون سید نصیر شاہ، ٹیم لیڈر کیمونکس ڈاکٹر فاروق اعظم جان، پراجیکٹ ایسوسی ایٹ یو این وویمن گل مینا، ڈائریکٹر ٹیکنیکل آئی پی ایچ ڈاکٹر عنبرین مینگل، لیکچرار آئی پی ایچ ڈاکٹر الطاف فاطمہ، ڈپٹی ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی احمد جان سمالانی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی رحمت اللہ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفئر ڈپارٹمنٹ داؤد درانی، ڈی جی پی اینڈ ڈی غلام مصطفیٰ، انڈر سیکرٹری انفارم?شن عبدالغنی، ڈی جی پاپولیشن ویلفیئر ڈپارٹمنٹ غلام مصطفیٰ، لیبر ڈپارٹمنٹ کے نمائندے قابل خان، انڈر سیکرٹری لیبر ڈپارٹمنٹ شفیق احمد، ایکٹ انٹرنیشنل کے طاہر نقوی، منیجر وویمن ڈوپلمنٹ ڈپارٹمنٹ روبینہ زہری، چیئر پرسن بی سی ایس ڈبلیو فوزیہ شاہین، فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن پاکستان کے افضل بٹ، انسٹرکٹر لوکل گورنمنٹ صدف علی رضا، صوبائی کوارڈنیٹر یو این ایف پی اے ڈاکٹر سرمد سعید خان، کنسلٹنٹ یو این ایف پی اے ڈاکٹر جاسم انور، ڈپٹی سیکرٹری وویمن ڈوپلمنٹ ڈیپارٹمنٹ جہاں آراء تبسم، ڈپٹی ڈائریکٹر پاپولیشن ویلفئر ڈیپارٹمنٹ عبدالستار شاہوانی اور سیکشن آفیسر محکمہ فشریز محسن علی نے شرکت کی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث پاکستان کی عوام کو صحت، تعلیم، خوراک سمیت بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے، کوریا اور تھائی لینڈ میں نو مولود بچوں کی شرح اموات کا تناسب ایک ہزار بچوں میں دس ہے جبکہ پاکستان میں یہ شرح ایک ہزار بچوں پر 62 ہے، پاکستان میں ہر سال 15 سے 19 سالہ عمر کی تین لاکھ ستانوے ہزار نوجوان بچیاں حاملہ ہوتی ہیں جس میں ایک لاکھ چھبیس ہزار ماؤں کی ڈلیوری کسی طبی مرکز صحت یا اسپتال میں نہیں ہوتی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ آبادی اور وسائل میں توازن کے لئے جامع اور کثیر الجہتی قومی حکمت عملی کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد اشد ضروری ہے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری پاپولیشن ویلفیر ڈپارٹمنٹ عبداللہ خان نے کہا کہ بلوچستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث صحت اور بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے اس ضمن میں جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے صوبے کی ترقیاتی ضروریات کے مدنظر پاپولیشن ویلفیئر ڈپارٹمنٹ بلوچستان کی لوکل کمیونٹیز کو ایک سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق سہولیات کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھائے جاررہے ہیں یو این ایف پی اے کے صوبائی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سرمد سعید خان نے ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے جہاں تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کے حوالے سے مشکل چیلنجز کا سامنا ہے یواین ایف پی اے کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر جاسم نے ورکشاپ کے شرکاء کو موضوع کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی اور اقتصادی ترقی اور خوشحال گھرانے اور انٹرنیشنل کانفرنس برائے بہبود آبادی کے مقاصد اور اہداف پر روشنی ڈالی۔