مردم شماری میں مزید توسیع کی جائے، پچھلی مردم شماری میں بھی دھاندلی ہوئی تھی، مولانا عبد الرحمن رفیق
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا کہ مردم شماری میں مزید توسیع کی جائے، پچھلی مردم شماری میں بھی دھاندلی ہوئی تھی، موجودہ تعداد پچھلی مردم شماری میں ہونی چاہیے تھی۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا محمد ہاشم خیشکی شیخ مولانا عبد الاحد محمد حسنی مولانا محمد ایوب مفتی عبد الغفور مدنی حافظ مسعود احمد حافظ شبیر احمد مدنی حافظ سراج الدین حافظ مجیب الرحمٰن ملاخیل سیکرٹری مالیات میر سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ سالار حافظ سید سعداللہ آغا حاجی صالح محمد مولانا محمد اشرف جان مفتی غلام نبی محمدی مولانا حکیم حبیب اللہ حافظ عبد الحق حقانی حاجی ولی محمدبڑیچ حاجی ظفر اللہ خان کاکڑ چوہدری محمد عاطف میر فاروق لانگو مولانا جمال الدین حقانی مولانا مفتی نیک محمد فاروقی اور دیگر نے مختلف علاقوں میں جائزہ اجلاسوں سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کہا کہ مردم شماری کو حقیقی طور پر ہونی چاہئے،عملی رزلٹ دیکھنا چاہتے ہیں، سستی کے باعث وقت کا ضیاع نہیں ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کوئٹہ کی مردم شماری کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، آئندہ انتخابات کیلئے کوئٹہ کی صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستیں مزید بڑھنی چاہیئے۔مولانا عبد الرحمن رفیق اور دیگر نے کہا جمعیت کے ذمہ داران اور کارکنوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں کیکارکن اور کوئٹہ کے عوام حالیہ چند دن کی توسیع میں دن رات ایک کرکے مردم و خانہ شماری میں تعاون کیا، حکومت کی عدم توجہی کا یہ عالم ہے کہ اب تک ملازمین اور کام کرنے والی ٹیموں کو تنخواہ تک نہیں دی،سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس اہم قومی فریضے میں بھرپور حصہ لیں انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کا موقف ہے کہ جو لوگ کوئٹہ میں رہتے ہوئے کوئٹہ میں مردم شماری نہیں کرینگے وہ دوسروں کے حقوق استعمال کرنے کے مرتکب ہوں گے جوبھی شخص اور خاندان جس بھی ضلع میں چھ مہینے تک رہائش اختیار کرلے قانونی طورپر ان کا اسی ضلع میں خانہ شماری کرنا لازمی ہیجو لوگ کوئٹہ میں رہائش رکھنے کے باوجود مردم شماری دوسرے اضلاع میں کرتے ہیں وہ صحت تعلیم روڈپانی بجلی اور گیس سمیت تمام وسائل کوئٹہ کے عوام کا استعمال کررہے ہیں جو اصولی اوراخلاقی طورپر غلط عمل ہے،اگر کوئٹہ کی مکمل مردم شماری نھیں ہوئی تو قومی وصوبائی اسمبلیوں سمیت لوکل باڈیز کی نشستوں میں کمی کی سازش کی جائے گی کوئٹہ کو کم آبادی کی بنیاد پر وسائل ملازمتیں اور دیگر مراعات ملیں گی کوئٹہ مسائل اور بے روزگاری کا گڑھ بن جائے گا۔عوام ہوش کا ناخون لیں جس نے بھی مردم شماری نہیں کی ہے وہ مردم وخانہ شماری کرلیں۔جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے کے رہنماؤں نے ادارہ شماریات اور حکومت سے مطالبہ کیا مردم وخانہ شماری کے عمل کو مزید ایک ماہ وسعت دے، کیوں کوئٹہ کا مسئلہ کراچی کے مسئلے سے مماثلت رکھتی ہے۔