آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں وزیراعظم شہباز شریف کو کلین چٹ دے دی

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) نیب نے شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر جواب میں لاہور کی احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کرا د رپورٹ کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے دینے کے عمل میں بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں ملے رپورٹ میں کہا گیا کہ آشیانہ پراجیکٹ شروع کرتے وقت سرکاری خزانے کوکوئی نقصان نہیں پہنچا، شہباز شریف نے کوئی فوائد حاصل نہیں کیے اور نہ ہی ان کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے کوئی ثبوت ملے۔

نیب کی جانب سے رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ آشیانہ سکینڈل میں شہباز شریف کے خلاف بدنیتی کا کوئی پہلو بھی ثابت نہیں ہوتا، ریکارڈ اور شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کسی پبلک آفس ہولڈر نے کسی قسم کے کوئی فوائد حاصل نہیں کیےرپورٹ میں کہا گیا کہ کسی شکوک و شبہات کے بغیر یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ سرکاری خزانے کو نقصان نہیں ہوا، کامران کیانی نے بھی سرکاری خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا، نہ فواد حسن فواد نے ٹھیکہ دلوانے کے لیے کوئی رشوت لی، شہباز شریف نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لطیف اینڈ سنز کو دینے کا معاملہ قانون کے مطابق اینٹی کرپشن کو بھجوایا تھا۔

قبل ازیں 4 مارچ کو شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے دائر قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنس میں گواہ سابق رکن پنجاب اسمبلی عبدالرؤف مغل نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا تھاواضح رہے کہ 14 فروری کو وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے ریفرنس میں نیب کے وعدہ معاف گواہ اور لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق چیف انجینیئر اسرار سعید اپنے بیان سے منحرف ہوگئے تھے۔

اسرار سعید نے کہا کہ ’مجھے نیب کی پیش کش مسترد کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، نیب حکام شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرانے کے لیے میرے جھوٹے بیان کو استعمال کرنا چاہتے تھے‘خیال رہے کہ اس ریفرنس میں نیب کا الزام تھا کہ شہباز شریف اور دیگر ملزمان نے بغیر بولی کے ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا ایک کمپنی کو دے کر قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

ریفرنس میں ایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد خان چیمہ اور وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد بھی نامزد ہیں نیب نے احد چیمہ کو 21 فروری 2018 کو مجرمانہ ارادے سے اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور آشیانہ اسکیم کے 14 ارب روپے کے ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

یاد رہے کہ پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا لینے کے الزام میں 24 فروری 2018 کو نیب نے گرفتار کیا تھا نیب کا الزام تھا کہ احد چیمہ نے 32 کنال کی زمین کے عوض اس کمپنی کو ٹھیکا دیا، جبکہ یہ زمین ان کے رشتہ داروں میں تقسیم کی گئی اور اس کی مکمل ادائیگی پیراگون کے اکاؤنٹ سے ہوئی۔

سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی اور پیراگون سٹی کے مالک ندیم ضیا بھی اس ریفرنس میں نامزد ہیں، وہ حال ہی میں نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد تحقیقات میں شامل تفتیش ہوئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے