مولانا ہدایت الرحمان بلوچ عدالت کا نہیں بدعنوان لٹیروں کا قیدی ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیرجماعت اسلامی بلوچستان بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ عدالت کا نہیں بدعنوان لٹیروں کا قیدی ہے۔جماعت اسلامی ان کی رہائی کیلئے ہر فورم استعمال کر رہی ہے انصاف کے دہرے معیار نے عدل وانصاف پرعوام کے اعتماد کو نقصان پہنچایا ہے۔اداروں،حکومت،عدلیہ کے درمیان محازآرائی ٹھیک نہیں۔ہر طرف ملک وعوام کا نقصان ہور ہاہے لٹیروں کی حرام مال میں اضافہ اور وہ ہر وقت محفوظ ہوتے ہیں۔سرمایہ داروں کیلئے عدلیہ کاتیز ترین عدالتی فیصلے اور مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو قانونی ضمانت کے حق سے محرومی نے اہل بلوچستان کو مایوس کر دیا۔انہوں نے کہاکہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کے حوالے سے سپریم کورٹ پسندوناپسند کے بجائے انصاف پر مبنی فیصلہ کریں تاکہ مظلوموں کی چار ماہ سے قید آوازآزاد ہوجائے۔ ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔فساد،زد،ذاتی وپارٹی مفادات کے بجائے قومی مفادات،صبر تحمل،بات چیک،مذاکرات کی راہ اپنانے کی ضرورت ہے۔ذاتی وپارٹی مفادات،اقتدار بچانے،مقدمات ختم کرنے،لوٹی ہوئی دولت چھپانے،باری باری مسلحہ جھتوں کو لاکر ایک دوسرے کو زیر اور قومی املاک کو نقصان پہنچانے،تشدد،لاقانونیت سے فائدہ نہیں نقصان ہورہا ہے۔قوم تقسیم درتقسیم کی راہ پر نکل پڑاہے۔جلاؤ گھیراؤ،نفرت تعصب،گالی وگولی کو رواج دیکر عوام سے صبر وتحمل اور برداشت شائستہ گفتگو،اخلاق وتہذیب کاراستہ بھولا دیا گیا۔احتساب کے بجائے انتقام، عدل کے بجائے بے انصافی،قربانی کے بجائے مفادات کی سیاست نے حالات خراب کیے مقتدر قوتوں،حکمرانوں اور ملک دشمنوں کی وجہ سے حالات اب بھی خراب ہیں۔نااہلی ناکامی اور تماشائی کے منفی کردارکی وجہ سے ملک خانہ جنگی کی طرف جارہا ہے پہلے عمران خان کو گرفتار کر کے اس کے ردعمل میں جانی ومالی نقصانات کیے گیے جس ملک وملت دشمنان خوش،عوام کانقصان اورپاکستان کے دشمنوں کو اداروں کے خلاف زبان درازی کرنے اور ایٹمی تنصبات کی حفاظت پر شکوک و شبہات پیدا کرنے کا موقع ملا اوراب پی ڈی ایم کی طرف سے دھرنوں اور احتجاجی جلسوں اور پارلیمنٹ میں قرارداد وں کی منظوری کے ذریعہ عدلیہ کے خلاف کھلی محاذ آرائی شروع کردی گئی ہے ہر چیز کو متنازعہ اور ہر وقت جذبات،تقسیم درتقسیم نے نفرت تعصب میں اضافہ کرکے تشددکی راہ ہموار کیا اب بھی وقت ہے کہ مذاکرات کی راہ اپنا اختلافی،متنازعہ مسائل کو حل کیا جائے خدارا محاذ آرائی کے ذریعہ ملک کی سالمیت کو داؤ پر نہ لگایا جائے ملک کی معاشی اور سیاسی اور سرحدوں کی صورتحال اس کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے