جناح ہاؤس جلاؤ گھراؤ کیس : ڈاکٹر یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ
لاہور(ڈیلی گرین گوادر)لاہورکی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھراؤ ، توڑ پھوڑ اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے جناح ہاؤس جلاؤ گھراؤ ، توڑ پھوڑ اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس کی سماعت کی عدالت نے تفتیشی افسرسے استفسار کیاکہ انکو کہاں سے گرفتار کیا گیا ،جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ ہم نے سینٹرل جیل کے باہر سے گرفتار کیا ۔
عدالت نے پوچھا کہ کیا انکا میڈیکل کرایا ہے ۔جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ جی انکا میڈیکل کرایا ہے اور ہسپتال نے انکو ڈسچارج کر دیا تفتیشی افسر نے ڈاکٹر یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی عدالت نے کہا کہ انکی اس صحت میں ریمانڈ کیسے دے دوں ۔جس پر تفتیشی افسر نے کہاکہ ڈاکٹروں نے انکو رات کو ڈسچارج کر دیا تھا ،ڈاکٹر یاسمین راشد کو تھانہ سرور روڈ میں درج مقدمہ میں پیش کیا گیا عدالت نے دلائل سننےکے بعدپاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت پیشی کے موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کوئی حملہ نہیں کیا یہ غلط ہے، سرا سر جھوٹ ہے ،یہ حملے انہوں نے خود کرائے ، یہ تحریک انصاف کے لوگوں کے اوپر ڈال رہے ہیں ، ہم منع کر رہے تھے ،انہوں نے اپنے بندے اندر ڈال کر یہ سب کرایا ،یہ پاکستان تحریک انصاف پارٹی کو نااہل کرانا چاہتے ہیں ۔