محکمہ ایم ایم ڈی کوہلو میں ماہانہ لاکھوں اور سالانہ اربوں روپے کرپشن کا انکشاف

کوہلو(ڈیلی گرین گوادر) کوہلو میں محکمہ ایم ایم ڈی میں ماہانہ لاکھوں روپے جبکہ سالانہ کروڑوں روپے کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق ضلع کوہلو میں محکمہ زرعی انجینئرنگ اینڈ ورکس کے محکمے میں ماہانہ لاکھوں روپے جبکہ سالانہ کرورڑوں و اربوں روپے کرپشن کے انکشاف نے سننے والوں کو ہلا کررکھ دیا ہے ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے محکمہ کو ہر4 ماہ کے بعد بلڈوزر زکے تیل کی مد میں تقربیا ماہانہ2500 لیٹرکے لاکھوں روپے جاری کئے جاتے ہیں جو زمینداروں کو ریلیف کے بجائے لاکھوں روپے محکمے کے آفیسر کے جیبوں اور ذاتی لوازمات میں خرچ ہوتے رہے ہیں جس سے محکمہ کے آفیسر کی ملی بھگت سے جہاں تیل کی مد میں حکومت کے دئیے ہوئے لاکھوں روپے کرپشن کی نظر ہورہے ہیں وہی کسانوں کو بھی دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے جس کی وجہ سے ضلع میں محکمہ ایم ایم ڈی بجائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے زمینداروں کے لئے درد سر اور متعلقہ آفیسر کیلئے اے ٹی ایم مشین بن گیا ہے بلڈورز کا سرکاری ریٹ 850روپے ہونے کے باجود کسانوں سے 1300سے 1400روپے لیا جارہا ہے جب اس حوالے سے محکمہ کے ذمہ دار آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ 300روپے ڈرائیور اور 200روپے تیل پہنچانے والے گاڑی کو دئیے جاتے ہیں یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر ڈرائیور کی سرکاری تنخواہ اور تیل پہنچانے والی گاڑی کی سرکاری رقم کہاں جارہی ہے جبکہ متعلقہ آفیسروں کا یہاں بھی دل بھرنہ جانے سے انہوں نے سڑکوں کیلئے فی گھنٹہ 4ہزار روپے مقرر کرکے عوام کو ہر طرف سے لوٹنا شروع کردیا ہے ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران اگر ان تمام خطیر رقم کا اندازہ لگایا جائے تو یہ کروڑوروں روپے سے بھی تجاویز کرکے اربوں روپے بنتی ہے جس سے ناصرف عوام کے ٹیکس سے ملنے والے کرڑوروں روپے ذاتی شاہ خرچیوں کی نظر ہوگئے ہیں بلکہ محکمہ ایم ایم ڈی کوہلونے حکومت بلوچستان اور بالا آفیسران کو چونا لگایاہوا ہے گزشتہ سال محکمہ کوسیلاب کے دوران سڑکوں کی بحالی کیلئے ملنے والے 20لاکھ روپے سے زائد رقم بھی آفیسروں نے ذاتی بند ر بانٹ میں تقسیم کردئیے ہیں کوہلو کے زمینداروں کے مطابق ان سے گزشتہ کئی سال سے حکومتی ریٹ کے بجائے اضافی پیسے بجائے بینک کے یہ آفیسران بائی ہاتھ لیتے رہے ہیں جبکہ اگران کی مرضی کے پیسے انہیں نہیں دئیے جائیں تو آفیسران ہمیں کئی ماہ تک بلڈوزرز فراہم نہیں کرتے ہیں اور کئی بہانے بناتے ہیں انہوں نے کہا کہ محکمہ کو ایک انجینئر ورکشاپ نے یرغمال بنایا ہوا ہے جو ضلع میں ایم ایم ڈی میں کرپشن کا بے تاج بادشاہ ہے زمینداروں نے بتایا کہ محکمہ کے آفیسر کے اکاوئٹ یا ہاتھ میں پیسے نہیں دئیے جائیں تو وہ کئی ماہ تک بلکہ کئی سال تک بلڈوزر فراہم نہیں کرتے ہیں ذرائع کے مطابق اس عا م ملازم نے کئی سال کے اندر کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں قیمتی جائیدادیں بنائی ہیں کوہلو کے زمینداروں اور عوامی حلقوں نے نیب بلوچستان،اینٹی کرپشن بلوچستان،چیف سیکرٹری بلوچستان،وزیر اعلیٰ بلوچستان،صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری،سیکرٹری محکمہ زراعت سمیت دیگر اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ محکمہ کے فوری طور پر کئی سالوں کا ریکارڈ طلب کرکے اربوں روپے کا احتساب سمیت متعلقہ آفیسروں کی جانچ پڑتا بھی کی جائے تاکہ عوام کے ٹیکس کے دئیے گئیں اربوں روپے کا حساب ممکن ہوسکے اور مزید محکمے میں کرپشن کے دروازے بند ہوسکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے