صوبے کے دورافتادہ اضلاع میں پشتون بلوچ خواتین کئی میلوں دور اپنے سروں پر پانی لانے پر مجبور ہیں، ملک عبدالولی خان کاکڑ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی صوبے کے دورافتادہ اضلاع میں پشتون بلوچ خواتین کئی میلوں دور اپنے سروں پر پانی لانے پر مجبور ہیں. دنیا جانتی ہے کہ ہماری خواتیں محنت اور صلاحیت میں کسی سے کم نہیں ہیں. انھیں ضروری سہولیات فراہم کرنے اور جدید سائنسی تعلیم کے زیور سے آراستہ کر کے وہ زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی قابلیت منوا سکتی ہیں. ہماری خواتین تمام شعبوں میں مثالی کردار ادا کر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دیوار سے ہفتہ کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ پڑھے لکھے بلوچستان کے خواب کی تعبیر کو ممکن بنانے کیلئے ہم بذات خود تمام عوام دوست اور وطن دوست افراد کے تعاون کے طلبگار ہیں۔ گورنر بلوچستان نے کہا گورنر کا منصب سنبھالنے کے فوراً بعد دن ہو یا رات حتیٰ کہ ہم چھٹی کے دن بھی اپنی ٹیم کے ساتھ عوامی مسائل ومشکلات کے حل کیلئے سرگرم عمل ہیں گورنر بلوچستان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ گواہ ہے کہ بلوچستان اور بلوچستانیوں کے حقوق واختیارات کی پاسداری کیلئے میں صوبائی اور وفاقی سطح پر ہر بڑے دروازے کو کھٹکاتا ہوں. علاوہ ازیں انٹرنیشنل اداروں کے تعاون اور مدد حاصل کرنے میں بھی کوئی عار محسوس نہیں کرتا. انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے صوبے کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر مثبت امیج اجاگر کرنے کیلئے سرکاری ذرائع ابلاغ کے متعلقہ نمائندوں کو فعال رکھے ہیں. اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دیوار نے گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ کی انتھک کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بحیثیت گورنر آپ کے فعال اور موثر کردار سے نہ صرف ہماری پارٹی بی این پی کو بھرپور عوامی پذیرائی مل رہی ہے بلکہ بلوچستان صوبے کا نیا مثبت امیج بنانے میں آپ اور آپ کی پوری ٹیم کی کاوشیں لائقِ تحسین ہیں. انہوں نے حال ہی میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی توسط سے بلوچستان کوسٹل بیلٹ کے قابل مگر غریب اسٹوڈنٹس کو سکالرشپ کی فراہمی پر گورنر بلوچستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور مطالبہ کیا کہ غریب طلباء اور طالبات کو سکالرشپ اور لیپ ٹاپ کی فراہمی کے سلسلے کو پورے صوبے تک وسعت دیں تاکہ ایک جدید اور ترقی یافتہ بلوچستان کا خواب حقیقت کی شکل اختیار کرنے کیلئے راہ ہموار ہو سکیں۔
٭٭٭٭