کسٹمز انٹیلی جنس بلوچستان نے بھاری مقدار میں چینی اور کھاد کی افغانستان اسمگلنگ کرنے کی کوشش ناکام بنادی

حب(ڈیلی گرین گوادر)کسٹمز انٹیلی جنس بلوچستان نے بھاری مقدار میں چینی اور کھاد کی افغانستان اسمگلنگ کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔گزشتہ ہفتے کے دوران کی گئی کارروائیوں میں 86,840 چینی اور یوریا کی بھاری مقدار میں اسمگل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے جس کی مالیت 392.317 ملین روپے ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان سے بنیادی ضروری اشیا کی پڑوسی ممالک کو اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کے لیے وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق، ڈائیریکٹر جنرل انٹیلیجنس بلوچستان فیض احمد چدھڑ، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن – کسٹمز، کو ایک مصدقہ اطلاع موصول ہوئی کہ یوریا اور چینی کی بھاری مقدار کو خضدار شہر اور اس کے گردونواح میں مختلف احاطوں /گوداموں میں ڈمپ کیا جارہا ہے جوکہ بلوچستان سے افغانستان اسمگل کیا جائے گا۔ڈاکٹر طاہر قریشی، ڈائریکٹر، ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن – کسٹمز، گڈانی کو ریجنل آفس کوئٹہ کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر آپریشنز کرنے میں اہم کردار سونپا گیا جنہوں نے اس آپریشن کو انجام دینے کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر رانا معین افضل علی کو تعینات کیا۔ ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے فراہم کردہ ہدایات کے تناظر میں ضلع خضدار کے مختلف ڈمپنگ سائٹس سے بنیادی ضروری اشیاء کو ضبط کیا گیا۔ کسٹمز انٹیلی جنس ٹیم کی قیادت اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماجد حسین گاڈ نے کی، جس میں فرنٹیئر کور قلات سکاؤٹس، خضدار، ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے بھرپور مدد کی۔ 29.04.2023 کی شب کو مشترکہ ٹیم نے مقامی اسمگلر کے فارم ہاؤس کی تلاشی لی اور احاطے سے 26,407 بوری مقامی کھاد اور 8,209 بوری چینی برآمد کی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ احاطے کا مالک ذخیرہ اندوزی، غیر قانونی نقل و حمل اوربنیادی اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ کے خلاف محکمہ زراعت اور کوآپریٹیو حکومت بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق ذخیرہ شدہ سامان کی قانونی حیثیت کے بارے میں دستاویزات پیش نہیں کر سکا۔ یوریا اورچینی کو ضبط کر کے احاطے کو سیل کر دیا گیا اور ضبط شدہ سامان کو سپرداری کے تحت مقامی پولیس، ضلعی انتظامیہ اور فرنٹیئر کور، قلات سکاؤٹس خضدار کے حوالے کر دیا گیا۔آپریشن کے پہلے مرحلے کو کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد مشترکہ ٹیم نے ایک اوراحاطہ شفیع اللہ کرشنگ پلانٹ پر چھاپہ مارا جو کہ آرسی ڈی ہائی وے خضدار ضلع پر حجر اسود ہوٹل کے قریب ہے جس کے نتیجے میں 10,630 بیگز مقامی کھاد کے برآمد ہوئے جبکہ کھلے احا طے کے مختلف کونوں سے مقامی چینی کے 3,770 بیگ بر آمد ہو ئے۔ احاطے میں ذخیرہ شدہ اسٹاک کی قانونی حیثیت کے بارے میں کوئی بھی دستاویزی ثبوت فراہم نہی کئے گئے۔ مندرجہ بالا دو مصدقہ اطلاعت کے لیے، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت، خضدار نے جوائنٹ ٹیم کو بتایا کہ ضلع خضدارکے یوریا کے ڈیلرز نے دونوں جگہوں پر رکھے گئے ان سامان کی ملکیت سے انکار کر دیا ہے۔ جوائنٹ ٹیم کی جانب سے اس احاطے کو سیل کرنے کے دوران نامعلوم افراد کی جانب سے آر سی ڈی ہائی وے سے چند گولیاں بھی چلائی گئیں لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا اور احاطے کو کامیابی سے سیل کر دیا گیا۔مصدقہ اطلاع کے تیسرے حصے کا تعاقب کرنے کے لیے، مشترکہ ٹیم ارباب کمپلیکس پہنچی جو کہ ایک مقامی بازار ہے، جہاں کی دکانیں بنیادی ضروری اشیاء کی غیر قانونی ذخیرہ اندوزی کے لیے کرائے پر دی گئی ہیں تاکہ یہ سامان پاکستان سے باہر اسمگل کیا جا سکے۔ یہاں پر مشترکہ ٹیم کو دکانداروں کی طرف سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے مشترکہ ٹیم کو بازار تک جانے کی اجازت نہیں دی اور آر سی ڈی ہائی وے کو بلاک کرنے کی دھمکی دی۔ مقامی عمائدین کی مدد سے طویل غور و خوض اور گفت و شنید کے بعد مشترکہ ٹیم بھیڑ کو منتشر کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ شاپنگ کمپلیکس کو محفوظ بنانے کے بعد ہر دکان کی مکمل تلاشی لی گئی جس کے نتیجے میں 33 مختلف دکانوں سے مقامی چینی کے 22,978 تھیلے اور کھاد کے 2,646 تھیلے برآمد ہوئے۔ مارکیٹ میں ذخیرہ شدہ ان بنیادی ضروری اشیا کی قانونی حیثیت کے بارے میں کوئی بھی دستاویزی ثبوت فراہم کرنے کے لیے آگے نہیں آیا اور یہاں تک کہ مقامی طور پر مجاز یوریا ڈیلرز نے بھی ان بنیادی ضروری اشیا کی ملکیت سے انکار کردیا جس سے یہ ثابت ہوا کہ یہ سامان افغانستان اسمگل کرنے کے ارادے سے پھینکا گیا تھا۔ نتیجتاً، قوانین کی متعلقہ دفعات کے تحت پورا ذخیرہ ضبط کر لیا گیا۔ اس سے قبل دو دیگر کارروائیوں میں کسٹمز انٹیلی جنس بلوچستان نے گزشتہ چند دنوں کے دوران گڈانی اور نوشکی میں مقامی کھاد کے 2200 تھیلے اور چینی کے 10،000 تھیلے بھی قبضے میں لئے ہیں۔ اس طرح بنیادی اشیائی ضرور یہ کی اسمگلنگ کے خلاف جاری کاروائیوں کے دوران کسٹمز انٹیلی جنس نے کھاد کے 41,883 تھیلے قبضے میں لے لیے ہیں جن کی مالیت 167.532 ملین روپے ہے اور چینی کے 44,957 تھیلوں کی مالیت 224.785 ملین روپے ہے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران کی گئی ان کارروائیوں میں 86,840 بیگز بنیادی ضروری اشیاء کی بھاری مقدار میں اسمگل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے جس کی مالیت 392.317 ملین روپے ہے جو اسمگلنگ مافیا کے لیے سخت دھچکا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر اور ڈائریکٹر جنرل آئی اینڈ آئی کسٹمز نے مشترکہ ٹیم اور مختلف وفاقی اور صوبائی محکموں اور تنظیموں کے نگران افسران کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے پاکستان سے بنیادی اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ کی لعنت پر قابو پانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
٭٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے