بلوچستان میں صنعت کی ترقی اورساحلی پٹی میں غیرقانونی ٹرالنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جارہے ، حافظ محمد طاہرکاکڑ

لسبیلہ(ڈیلی گرین گوادر) سیکرٹری فشریزوساحلی ترقی بلوچستان حافظ محمد طاہرکاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ماہیگیری کی صنعت کی ترقی اورساحلی پٹی میں ممنوعہ وائرنیٹ کے ذریعے غیرقانونی ٹرالنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جارہے چیف سیکرٹری بلوچستان کی ہدایت پر محکمہ فشریز کا عملہ روزانہ کی بنیادپر سمندری حدود میں غیر قانونی ٹرالرز اور وائر نیٹ کے تدارک کیلئے پٹرولنگ پر معمور ہیں۔فشریزعملے کو سختی سے احکامات جاری کئے گئے ہیں کسی کو بھی غیر قانونی جال سے شکار کی اجازت نہیں دی جائے گی جو بھی غیر قانونی جال سے شکار کرتے ہوئے پکڑا گیا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ان خیالات کااظہار سیکرٹری فشریزوساحلی ترقی حافظ محمد طاہر کاکڑ نیساحلی پٹی پر واقع ڈام بندر دورے کے موقع پر یہاں فشرمین سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری فشریز نے کہا کہ حکومت بلوچستان ساحلی پٹی کے لوگوں کے روزگار کے تحفظ اور ماہیگیری کی صنعت کے فروغ کیلئے کوشاں ہیسیکرٹری فشریز نے ماہیگیروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2021 میں پاکستان نے 34.8 ملین ڈالر کی فش فلیٹس برآمد کیں، جو اسے دنیا میں فش فلیٹس کا 55 واں سب سے بڑا برآمد کنندہ ہونے کااعزازحاصل کیا فش فلٹس پاکستان میں 105 ویں سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی مصنوعات تھیں۔ پاکستان سے فش فلٹس کی برآمدات میں اضافہ بہترین کوالٹی کی سی فوڈ کی پیداوار کی وجہ سے ممکن ہواہے انہوں نے کہا اس کاکریڈٹ ان تمام محنت کش ماہیگیروں اوراس صنعت سے وابستہ اہکسپورٹرز کوجاتاہے جنہوں نیملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار اداکیا ہے سیکرٹری فشریزوساحلی ترقی نے کہا کہ حکومت بلوچستان ماہیگیروں کی مشاورت سے اس صنعت کی ترقی کیلئے پرعزم اورماہیگیروں کامعیارزندگی بلندکرنے کیلئے منصوبہ بندی کررہی ہے قبل ازیں سیکرٹری فشریز وساحلی ترقی نے 100ملین کی لاگت سے لسبیلہ کے صدرمقام اوتھل میں زیر تعمیر فشریزڈائریکٹوریٹ کی بلڈنگ کا معائنہ کیا۔دورے کے موقع پر فشریزمیرین کے ڈائریکٹر احمدندیم اورڈپٹی ڈائریکٹر یونس قمبرانی واسسٹنٹ ڈائریکٹرفشریزلسبیلہ عبدالرزاق انگاریہ ودیگر افسران موجودتھے سیکرٹری فشیریزوساحلی ترقی کو فشریز ڈائریکٹوریٹ کی بلڈنگ پراجیکٹ منصوبے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے