گوادر پورٹ روسی گندم کی درآمد سے تجارتی سرگرمیوں کے نئے دور کا آغاز ہوگیا
گوادر (ڈیلی گرین گواد ر)گوادر پورٹ روسی گندم کی درآمد سے تجارتی سرگرمیوں کے نئے دور کا آغاز ہوگیا100 فیصد مقامی باشندوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے گوادر پورٹ پر روس سے گندم کی درآمد کے بعد تجارتی سرگرمیوں کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے ایک اہلکار نے کہا کہ اس عمل میں سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں گوادر اور مکران کے لوگ شامل ہیں۔روس سے اب تک 8 جہازوں کے ذریعے تقریبا 400,000میٹرک ٹن گندم گوادر پورٹ پر پہنچی ہے اوراس سلسلے میں آخری بحری جہاز ایم وی ایڈوانس 26اپریل 2023 کو گوادر پورٹ پر لنگر انداز ہوگا۔وزارت کے اہلکار نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ کے آپریشن میں گندم کی درآمد کے بعد کی سر گرمیوں کے لئے استعمال ہونے والی افرادی قوت میں 100 فیصد مقامی باشندے کام کر رہے ہیں۔جس سے ثابت ہوتاہے کہ گوادر بندرگاہ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ مقامی لوگوں کو ہو رہا ہے اور اس سے بلوچستان کے لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے میں مدد ملے گی۔