سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی میں شدت آگئی ، لوٹ مار بھی شروع ہوگئی
خرطوم : سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی میں شدت آگئی ہے، اور فریقین نے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کئے ہیں، نیم فوجی دستوں کا پلڑا فوج پر بھاری نظر آرہا ہے، تاہم فوج نے ان پر فضائی حملے کئے ہیں، اس دوران دارالحکومت خرطوم سمیت مختلف شہروں میں لوٹ مار بھی شروع ہوگئی ہے، جبکہ پانی اور خوراک کی قلت سامنے آرہی ہے، تفصیلات کے مطابق سوڈان کی فوج میں بغاوت کے بعد روس کے حامی سمجھے جانے والے نیم فوجی دستوں ریپڈ سپورٹ فورسز(آر ایس ایف) کے سربراہ جنرل حمدان نے دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں اہم مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، فوجی ہیڈکوارٹر اور صدارتی محل پر بھی ان کے حامی دستوں کا قبضہ ہے، اور فوج نے یہاں طیاروں سے بمباری کی ہے، فریقین دارالحکومت کے اہم مقامات پر قبضے کے لئے کوشش کررہے ہیں،
فوج نے ٹی وی اسٹیشن پر قبضے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم آر ایس ایف نے اس دعوے کو ویڈیو جاری کرکے مسترد کیا ہے، جس میں آر ایس ایف کے اہلکار ٹی وی اسٹیشن پر موجود ہیں،خرطوم ائرپورٹ پر آر ایس ایف کا کنٹرول ہے، تاہم جھڑپیں جاری ہیں، جب کہ فوجی طیاروں نے بمباری بھی کی ہے، اب تک غیر ملکی ائرلائنوں سمیت 20 طیارے تباہ ہوچکے ہیں، جن میں سعودی ائرلائن کا طیارہ بھی شامل ہے، تمام غیرملکی ائرلائنز نے سوڈان کے لئے پروازیں روک دی ہیں،خرطوم کے بڑے پولیس اسپتال پر بھی آر ایس ایف نے قبضہ کرلیا ہے، اور انہو ں نے شہریوں کو وہاں سے نکال کر اپنے زخمی اہلکاروں کے علاج کے لئے اسے مختص کردیا ہے، دارالحکومت خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں، اور فوج اور نیم فوجی دستے آپس میں لڑ رہے ہیں، اس کے ساتھ لوٹ مار بھی شروع ہوگئی ہے،