سردار تنویر الیاس کی سزا معطل کرنے کی درخواست مسترد، نااہلی برقرار
مظفرآباد (ڈیلی گرین گوادر) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے وکلا کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت سزا کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا۔آزاد کشمیر سپریم کورٹ میں سردار تنویر الیاس نا اہلی کیس کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔سردار تنویر الیاس کی جانب سے راجہ امجد علی ایڈوکیٹ اور ہارون ریاض مغل عدالت مں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں ہے کہ توہین عدالت میں کوئی سزا ہوئی ہو ،چھوٹے سے خطے میں اپنی اسمبلی ،اپنی بیوروکریسی ایک منتخب وزیر اعظم کی عزت بھی ضروری ہے۔
وکیل نے موقف اپنایا کہ پہلی دفعہ ان کو بلایا تو ان کی معافی آگئی تھی، اگر عدالت ان کی معافی سے مطمئن نہیں تھی تو نوٹس جاری کرتی تاکہ فیئر ٹرائل ہوتا ۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ رات کو نوٹس ہوا ،آگے سے وہ کہتے ہیں کہ میں اتنا فالتو بیٹھا ہوں کہ کورٹ جاؤں، چیرٹی کے پروگرام میں دھواں نکالنے کا کہتے ہیں ، گفتگو کی تصدیق بھی کرتےہیں۔
سردار تنویر الیاس کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ بنیادی حق ہے کہ فئیر ٹرائل ہو ۔جس پر چیف جسٹس راجہ سعید اکرم نے استفسارکیا ان کا حق ہے باقیوں کا نہیں ہے جن کے کسیز پڑے ہیں ۔وزیراعظم بار بار عدالت کو جوتے کی نوک پر رکھنے کی بات کرتے ہیں،کیا وہ عدالتوں کو گالیاں نکالیں گے، ہم تو عدالتوں میں ہی پوچھیں گے،چوک پر تو کھڑے نہیں ہوسکتے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سردار تنویر الیاس کہتے ہیں کہ میں وزارت عظمیٰ کو اپنے جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں کیا یہ پولیٹیکل سٹیٹمنٹ ہے؟انہوں نے عدالتوں پر ہمیشہ الزام لگایا ہے کہ وہ سٹے دیتی ہیں،اور آج وہ خود سٹے لینے آئے ہیں۔آزاد کشمیرسپریم کورٹ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے وکلا کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت سزا کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا۔