بلو چستان اسمبلی توڑنے سے متعلق خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے ، مٹھا خان کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) صوبائی مشیر اطلاعات مٹھا خان کاکڑاور وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان بابر یوسفزئی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بلوچستان کے 36اضلاع میں رمضان پیکج کے تحت ایک ارب 80کروڑ روپے مالیت کا سامان ایک لاکھ خاندانوں میں راش تقسیم کا سلسلہ جاری ہے جس میں ہر ضلع کو 2500پیکج دیئے گئے ہیں،بلو چستان اسمبلی توڑنے سے متعلق خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے، حکومت دہشتگردی کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے، ریکوڈک اور سی پیک منصوبے شروع ہو نے سے بلو چستان تر قی کی جانب گامزن ہو گا۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پسماندہ صوبہ ہے حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام کی مشکلات کے پیش نذر وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں غریب عوام کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے صوبے کے غریب لوگوں کو راشن تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کی روشنی میں بلوچستان کے 36اضلاع میں رمضان پیکج دیا جا رہا ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ وزیراعلیٰ کے ویژن کے مطابق رمضان پیکج کے تحت ایک لاکھ غریب لوگوں کومیں یہ راشن تقسیم ہو اور انہیں ماہ صیام میں پریشانی سے نجات مل سکے، ایک لاکھ خاندانوں کو راشن کی تقسیم پر مجموعی طور پر ایک ارب 80کروڑ روپے کے اس پیکج کا مقصد اپنے لوگوں کو ریلیف دینا ہے، بلوچستان بھر میں راشن کی تقسیم کا عمل شروع ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان پہلے ہی پسماندہ صوبہ ہے لوگوں کی مشکلات زیادہ ہیں، سیلاب کی تباہ کاریوں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے بلوچستان کے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہیں اس لئے یہ اقدام اٹھایا گیا ان کا کہنا تھا کہ ہر ضلع میں 2500 پیکج دیئے جا رہے ہیں یہ رمضان پیکج کسی رکن اسمبلی کے عزیز رشتہ دار کیلئے نہیں بلکہ صوبے کے غرباء کیلئے ہے، انہوں نے گزشتہ دنوں قندھاری بازار میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت اور دو پولیس اہلکاروں سمیت 4افراد کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انکے اہلخانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی توڑنے سے متعلق چلنے والی خبروں پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی توڑنے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے وفاق سے اچھے تعلقات ہیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں بلوچستان کے لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صوبے کے لوگوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کا ر لا رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں صوبے میں ریکوڈک، سی پیک جیسے منصوبوں کے آغاز سے صوبے میں بوستان انڈسٹریل زون اور دیگر بڑے منصوبے شروع ہو رہے ہیں اور انڈسٹری بھی لگے گی جس سے صوبے سے بیروزگاری کے خاتمے میں مدد ملے گی، سی ٹی ایس پی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذکورہ ادارہ اچھی شہرت کاحامل ہے اور میرٹ کی بنیاد پر تعیناتیوں کے عمل کیلئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے بلوچستان میں محکمہ تعلیم سمیت دیگر محکموں میں خالی اسامیوں کو میرٹ کی بنیاد پر مکمل کیا جائیگا، بلوچ بیلٹ میں قابل لوگ نہ ہونے کی وجہ سے سیٹیں خالی رہ گئی ہیں،ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان بھر میں تمام اسامیاں میرٹ کی بنیاد پر صاف اور شفاف طریقے سے پر کی جائیں تاکہ حق دار لوگوں کو حق مل سکے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان پسماندہ صوبہ ہے ہمارے غریب لوگ و سائل نہ ہونے کی وجہ سے فاقہ کشی پر مجبور ہیں ان کی حالت زار بہت خراب ہے اس لئے وزیراعلیٰ نے لوگوں کو راشن دینے کا فیصلہ کیا ہے،وزیراعلیٰ کے ترجمان بابر یوسفزئی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے گورنر چیف سیکرٹری سمیت وفاق سے اچھے تعلقات ہیں صوبے میں دونوں وفاق کے نمائندے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے