خودساختہ بلنگ نے گیس صارفین کا بھرکس نکال دیا، غریب عوام کا خون چوس چوس کرکمپنی نے مافیا کی شکل اختیار کی ہے،مولانا عبدالرحمن رفیق

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سنئیر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا محمد ہاشم خیشکی مولانا محمد ایوب مفتی عبد الغفور مدنی حافظ مسعود احمد سیکرٹری مالیات میرسرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ سالار حافظ سید سعداللہ آغا حاجی ولی محمدبڑیچ حاجی ظفر اللہ خان کاکڑ چوہدری محمد عاطف میر فاروق لانگو مولانا جمال الدین حقانی مولانا مفتی نیک محمد فاروقی حاجی صالح محمد حاجی قاسم خان خلجی مولانا حافظ سردار محمد نورزئی محمد عارف شمشیر ملک نصیر احمد ایڈووکیٹ مفتی محمد ابوبکر حافظ رحمان گل حافظ دوست محمد اور دیگر نے کہا کہ خودساختہ بلنگ نے گیس صارفین کا بھرکس نکال دیا، غریب عوام کا خون چوس چوس کرکمپنی نے مافیا کی شکل اختیار کی ہے،بے لگام کمپنی کے کرتے دھرتے کراچی میں بیٹھ کر کوئٹہ کے عوام کا استحصال کررہے ہیں، عدالت عالیہ سوئی سدرن گیس کمپنی ہر ماہ نامعلوم کھاتے میں ہزاروں روپے جرمانے کا نوٹس لے کر کاروائی کرے، کوئٹہ کے عوام کو یکساں طور پر گیس فراہمی میں صفر کارکردگی کی حامل سوئی سدرن گیس کمپنی نے کوئٹہ عوام کو لوٹنے کا نیا طریقہ کار اپنایا ہے، عدالت عالیہ کو سخت نوٹس لینا چاہئیے،میٹرز چیک کئے بغیر اندھا دھند اور خودساختہ انداز میں سودی جرمانے کے خلاف جمعیت علماء اسلام تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل طے کرے گی،اب عوام عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ پہلے سلو میٹر چارجز کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کئے گئے، جس کے بعد بلوچستان ہائی کورٹ نے سلو میٹر چارجز لگانے کے خلاف فیصلہ کیا اور گیس کمپنی کو پابند کیا کہ آئندہ وہ بلوں میں سلو میٹر چارجز کے نام کوئی پیسہ وصول نہ کرے، عدالت کے فیصلے کے خلاف صرف انداز بدل کر گیس حکام ہر ماہ ہر گھرانے کے بلوں میں پانچ ہزار سے اور اس سے زائد اپنی مرضی کے پیسے وصول کرتے ہیں،عوام مجبوری کے بھاری بھرکم بلوں کے ساتھ ہزاروں روپے کے اضافے چارجز بھی جمع کرتے ہیں جو کہ ظلم پر مبنی ہیں اس لیے اعلی حکام اور ہائی کورٹ سے اپیل کی جاتی ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ظلم سے عوام کو چھٹکارا دلایا اور جتنا اضافی پیسے وصول کیے ہیں عوام کو واپس کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے