عوام کی سیاسی، معاشی، بدحالی مزید برداشت نہیں، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ، مختار یوسفزئی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے شریک چیئرمین مختار خان یوسفزئی اور ڈپٹی چیئرمین رضا محمد رضا نے کہا ہے کہ عوام کی سیاسی، معاشی، اقتصادی اور ثقافتی بدحالی مزید برداشت نہیں، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے موجودہ گھمبیر حالات میں محکوم قوموں کے جمہوری، سیاسی اور وطن دوست قوتوں کیمحاذ کی تشکیل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسٹبلشمنٹ اور مقتدر قوتیں ملک میں عوام کی توجہ اصل حالات سے ہٹانے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور ریاست کے مختلف اداروں کو دست وگریبان کرکے خود کو تمام خرابیوں سے بری الذمہ کر دیا ہے جو سیاسی قوتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ ان حالات میں محکوم قوموں کے سیاسی جمہوری قوتوں کیلئے دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی کو جلد از جلد ختم کرنا ہوگا کیونکہ عوام کیلئے اس کے انتہائی خطرناک اثرات ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمٹ خود کو تمام خرابیوں سے مبراں کرنے اور دیگر ریاستی اداروں کو دست وگریباں کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے جو انتہائی طور پرقابل تشویش ہے۔ ملک میں حالات دن بہ دن ابتری کی جانب بڑھ رہے ہیں جبکہ عوام کے مسائل کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ایک طرف ملک میں جاری سیاسی اور معاشی بحران نے عوام کو مزید غربت اور پسماندگی کے دلدل میں دھکیل دیا ہے، حکومتی بے حسی،مہنگائی اوربے روزگاری کی وجہ سے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ عوام کوآٹے جیسے بنیادی ضرورت کی چیز قطاروں میں کھڑے ہوکر بھی نہیں مل رہی اور آٹے کی حصول میں درجنوں مرد اور خواتین کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں جو حکومت اور ریاستی اداروں کیلئے شرمندگی کا سبب ہے۔ جبکہ دوسری جانب حکومت کی ناقص اور عوام دشمن پالیسیوں اور اقدامات سے حالات میں بہتری کی امید ختم ہو رہی ہیبدترین معاشی حالات کی وجہ سے امن و امان کے حالات بگھڑ رہے ہیں۔اسٹبلشمنٹ اور اشرافیہ کا ملک کی تمام پالیسیوں اور منصوبوں پر بلادستی کی وجہ سے ملک اس وقت محکوم قوموں کے قید خانے میں تبدیل ہوگیا ہے اور ریاستی پالیسیوں میں انکا کوئی عمل دخل نہیں۔ ان سنگین حالات میں ضروری ہے کہ محکوم قوموں کی سیاسی اور جمہوری قوتیں آگے بڑھ کر متحدہ محاذ کی تشکیل میں کردار ادا کرے اور محکوم قوموں کو قومی غلامی سے نجات دلانے اور خودمختاری حاصل کرنے کیلئے مشترکہ جدوجہد کا آغاز کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے