آفیسرز عوام کے خادم ہیں آپ نے اپنے اور اپنے چھوٹے کنبہ کے علاوہ معاشرے کی عظیم اکثریت کی خدمت کرنا ہے ، گورنر بلوچستان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ آفیسرز عوام کے خادم ہیں آپ نے اپنے اور اپنے چھوٹے کنبہ کے علاوہ معاشرے کی عظیم اکثریت کی خدمت کرنا ہے۔ ایک جانب آفیسرز کو شاندار رہائش، پرکشش تنخواہیں، قیمتی گاڑیاں اور تمام بنیادی سہولیات میسر ہیں جبکہ دوسری طرف عوام تمام ضروری سہولیات سے محروم ہیں۔ لہٰذا آپ کو اس تفاوت پر توجہ دینے اور عوام کی بیلوب خدمت کر کے اپنی مراعات اور سہولیات کا جواز پیدا کرنا ہوگا کیونکہ آپ کے منصب کا اصل مقصد پیسے کمانے کی بجائے غریب عوام کی خدمت کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کوئٹہ میں زیرِ تربیت آفیسران کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ علم او اختیا ر اس لیے نہیں ہوتا کہ انسان صرف اپنی ذات کو فائدہ پہنچائیں بلکہ اس کا حقیقی مقصد یہ ہوتا ہے کہ اس سے عوام الناس کو مستفید کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہی شخص محبوب ہے جو بندگان خدا کے کام آئے پاکستان زندہ باد اور بلوچستان پائندہ آباد کے نعرے کافی نہیں ہیں بلکہ اب ان نعروں پر ان کی روح کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے۔گورنر بلوچستان نے کہا کہ ہر پبلک سرونٹ کو اپنے ضمیر کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے اور آئین و قانون کے مطابق اپنے فرائض منصبی کی دیانتدارانہ ادائیگی اور عوامی خدمت پر بھرپور توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے آفیسرز پر زور دیا کہ وہ انسان دوست رویہ اختیار کریں۔
غربت اور محرومی کا شکار عام آدمی کیلئے مسیحیٰ بنیں۔ گورنر بلوچستان نے بیوروکریسی میں خواتین کی تعداد میں اضافہ کو خوش آئند قرار دیا. انہوں نے دیگر صوبوں سے آنے والے آفیسرز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ کورس کے دوران آپ نے بلوچستان میں خوشگوار وقت گزارا ہوگا اور اس کے ساتھ ہی آپ کو صوبہ کے حالات اور عوام کی مشکلات سے آگاہی حاصل ہوئی ہوگی. لہٰذا اب آپ اپنے اپنے محکموں میں بلوچستان کے عوام کی مشکلات دور کرنے میں کردار ادا کریں گے۔قبل ازیں نم کوئٹہ کے سربراہ محمد اسلم غنی خطاب کیا جبکہ خالد محمود لاشاری نے سپاسنامہ پیش کیا۔ آخر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے زیر تربیت آفیسرز اور منتظمین میں اسناد تقسیم کیے گئے۔قبل ازیں گورنر بلوچستان نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ نم کوئٹہ کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔