بلوچستان کی جیلوں میں قیدیوں کیلئے طبی سہولیات کے فقدان کا انکشاف ادویات کا بجٹ 70 لاکھ سے کم کرکے 30 لاکھ کردیا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کی جیلوں میں قیدیوں کیلئے طبی سہولیات کے فقدان کا انکشاف سامنے آ یا ہے، صوبائی حکومت نے قیدیوں کی تعداد بڑھنے اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود جیلوں کیلئے ادویات کا بجٹ 70 لاکھ سے کم کرکے 30 لاکھ کردیا، صوبے کی بارہ میں سے سات جیلوں میں ڈاکٹرز اور گیارہ جیلوں میں لیڈی ڈاکٹرز ہی دستیاب نہیں ہیں۔بلوچستان کے علاقوں مچ،گڈانی،خضدار،مستونگ اور ژوب میں سنٹرل جیل اور کوئٹہ،سبی،ڈیرہ مراد جمالی، تربت،لورالائی،نوشکی اور پشین میں ڈسٹرکٹ جیل قائم ہیں، جن میں 50خواتین، سزائے موت کے منتظر 60قیدیوں سمیت تین ہزار کے لگ بھگ قیدی پابند سلال ہیں، صوبے کی جیلوں میں طبی سہولیات کا فقدان ہے،صوبے کی بارہ جیلوں میں سے سات میں ڈاکٹرز ہی تعینات نہیں ہیں،کوئٹہ کی ڈسٹرکٹ جیل میں ایک لیڈی ڈاکٹر تعینات ہے جبکہ دیگر تین جیلوں میں لیڈی ڈاکٹر کی اسامیاں خالی ہیں، سٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینوں کا جیل وجود ہی نہیں ہے، تاہم صوبے کی تین جیلوں میں ایکسرے مشینیں اور چھوٹی لیب موجودہیں، آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان شجاع الدین کاسی نے محکمہ صحت کو لکھے مراسلے میں صوبے کی جیلوں میں ادویات کی مد میں دئیے جانے والے بجٹ کو نصف سے زائد کم کرنے اور ڈاکٹرز کی کمی پر اپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے