ہم نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش کی میرے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے وہ ابتداء ہے، سردار یار محمد رند
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سردار یار محمد رند نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں قواعد و انضباط کار بلو چستان اسمبلی مجر یہ 1974کے قاعدہ نمبر 70کے تحت ذیل تحریک التواء کا نوٹس دیتا ہوں۔تحریک یہ ہے کہ مورخہ 11مارچ 2023کو سنی کے علا قے میں میرے بیٹے میر سردار خان رند کے قافلے پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں میر سر دار خان رند کے محافظ محمد عمر ولد محمد صدیق رند موقع پر شہید ہوا جبکہ محمد رمضان ولد محمد حیات اور محمد حسن ولد بنگل خان جتوئی شدید زخمی ہو ئے (ایف آئی آر کاپی منسلک) اسی طرح ایک سال قبل مورخہ یکم نومبر 2021کو اعوان بر ادری کے تین نو جوانوں کو دن دیہاڑے بالا ناڑی کے علا قے میں بے دردی سے قتل کیا گیا جس کی وجہ سے کچھی کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا تا ہے۔لہٰذا اسمبلی کی کاروائی روک کر اس اہم اور فوری نو عیت کے حامل مسئلے کو زیر بحث لایا جائے۔تحریک التواء پر بحث کرتے ہوئے سردار یار محمد رند نے کہا کہ 11مارچ کو مجھے سفر پر نکلنا تھا لیکن میری جگہ میرے بیٹے سردار خان رند نے سفر کیا اور مجھے نشانہ بنانے کے لئے لگائے گئے بم کی زد میں میرے بیٹے کا قافلہ آیا۔انہوں نے کہا کہ حملہ کا نشانہ میں تھا آئے روز ضلع بولان میں ایسے واقعات رونما ہورہے ہیں بھاگ ناڑی میں تین افراد کے قتل کے خلاف بھی ہم نے اسمبلی کے باہر دھرنا دیا تھا اس وقت اراکین اسمبلی کی یقین دہانی پراحتجاج ختم کیا گیا لیکن آج تک ایک بھی قاتل گرفتار نہیں ہوا الٹا جس شخص نے ایف آئی آر کروائی تھی اسے اغواء کے جھوٹے مقدمے میں خضدار جیل بھیج دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کونسی قوتیں ہیں جو مجھے سزا دینا چاہتی ہیں،مجھے خوفزدہ اور ڈرایا جارہا ہے ہمارے علاقے میں سازش کے تحت آگ لگائی گئی ہے جرائم پیشہ عناصر پر مشتمل امن فورس بنائی گئی ہے ڈپٹی کمشنر کچھی سے درخواست کی تھی کہ وہ 11مارچ کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے جیو فینسنگ کریں مگر آج تک اسکا نتیجہ نہیں نکلا۔انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ اپنی دھرتی کے ساتھ وفادار رہے ہیں اور کبھی مشکوک عمل نہیں کئے ہم نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش کی میرے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے وہ ابتداء ہے رند علی میں میرے سسر کے گھر کے سامنے ایس ایچ او کو نشانہ بنایا گیا یہ ہمیں پیغام دیا جارہا ہے لیکن ہم اپنی روایات سے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے گھروں میں سکون سے نہیں رہنے دیا گیا تو بہت سے لوگ اپنے گھروں میں سکون سے نہیں رہیں گے ہماری ایف آئی آر سیاسی نہیں ہے ہمیں معلوم تھا یہ ہونے جارہا ہے ہم ایسے واقعات سے گھبراتے نہیں ہیں گزشتہ دور حکومت میں بھی ہمارے 9لوگ شہید ہوئے مگر انکی ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی