جیل سپرٹینڈنٹ کا وکلاء کے ساتھ رویہ انتہائی قابل مذمت ہے،شمس الرحمن رند ایڈووکیٹ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر شمس الرحمن رند ایڈووکیٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاہے کہ گزشتہ دنوں حسان خان نیازی کی ضمانت کے بعد 12:30 پر ریلیز آرڈر جیل سپریٹنڈنٹ کو موصول ہو گئے تھے اس کے باوجود سپرنٹنڈنٹ جیل ہدہ کوئٹہ نے عدالت کے ریلیز آرڈر کے مطابق حسان خان کو رہا نہ کیا اور لیت و لعل سے کام لیتے ہوئے اس کی رہائی کو روکے رکھا اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی اور افطاری کے بعد ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تھری ایم پی اوکی تحت تین دن کی نظر بندی کی احکامات بتلایا اور معزز وکلا آئی ایل ایف کو 5گھنٹے تک جیل کے دروازے پر کھڑے رکھا اور حسان خان نیازی سے ملاقات کی اجازت بھی نہ دی اور یہ بتایا جارہا تھا کہ میں ملاقات نہیں کروا سکتا ہوں اوپر سے احکامات ہے جیل سپرٹینڈنٹ کا یہ رویہ انتہائی قابل مذمت ہے ہم انتباہ کرتے ہیں کہ اگر وکلاء کے ساتھ یہی رویہ اختیار ہوتارہا تو پھر ان کا ہائی کورٹ اورڈسٹرکٹ کورٹس میں داخلہ بند کردینگے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی،وکیل اپنے کلائنٹ کیلئے انصاف دلانے کیلئے عدالت میں کیس لڑتاہے جبکہ پولیس حکام عدالتی احکامات کو ہی نظرانداز کرتے ہیں جو افسوسناک وتشویشناک بات ہے۔