بلوچستان میں گندم کا بحران قابل تشویش ہے،جلد وزیراعظم سے گندم کی قلت سے متعلق رابطہ کیا جائیگا،آغا حسن بلوچ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے بلوچستان میں گندم کے بحران پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان کے غیور عوام کو بھی مفت آٹا فراہمی یقینی بنائی جاتی لیکن شومی قسمت کہ بلوچستان حکومت کے ارباب و اختیار دن کو سونے اور رات کو جاگنے کی عادت ہے جس سے عوام کی خدمت نہیں ہو سکتی جلد وزیراعظم میاں شہباز شریف سے گندم کی قلت سے متعلق رابطہ کیا جائیگا امید ہے کہ میاں شہباز شریف گندم قلت کا مسئلہ جلد حل کریں گے ماہ صیام میں بلوچستانی عوام کو مفت آٹا فراہمی کی کوششوں کو بھی یقینی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل و مرکزی قیادت ہمیشہ بلوچستان کے قومی معاملات کو حل کیلئے کوشاں ہیں لاپتہ افراد کی بازیابی سمیت بلوچستان کے جملہ مسائل کے حل کیلئے کوششیں کر رہے ہیں بلوچستان کی بڑی جمہوری سیاسی قوت ہونے کا ناطے بلوچستان کے مقدمہ لڑ رہے ہیں مصلحت پسندی کا شکار نہ ہو کر اسلام آباد کے ایوانوں میں محرومیوں اور ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں ملازمتوں کے کوٹے پر بھی عملدرآمد نہ ہوئی اگر یہاں ملازمتیں ملی بھی ہیں وہ بھی جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر حاصل کی گئی ہیں جو بلوچستان عوام کے ساتھ ناانصافیوں کے مترادف عمل ہے اس متعلق پی ڈی ایم حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ بلوچستان کے ملازمین کے کوٹے پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنائے گی جعلی لوکل، ڈومیسائل پر بھرتی افراد سے متعلق حقائق کو بھی سامنے لائے گی تاکہ بلوچستان کے ساتھ جو ناانصافیوں کی گئی ہیں وہ ختم ہو سکیں انہوں نے کہا کہ جس طرح دیگر علاقوں میں گندم و آٹا فراہمی کو عمل جاری ہیں ہم توقع رکھتے ہیں کہ مرکزی حکومت فوری طور پر بلوچستان میں بھی مفت آٹا فراہمی عمل شروع کر ے گی کوشش کی جائے کہ چند دنوں کی حکومت ہے تو صوبائی حکمران عوام خدمت کو یقینی بنائیں