صوبائی بلوچستان انفارمیشن کمیشن کے قیام کے لئے ایڈ بلوچستان سے ہر ممکن تعاون کرے گی،عادل جہانگر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)غیر سرکاری تنظیم ایڈ بلوچستان نے نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی کے تعاون سے کوئٹہ کے ایک مقامی ہوٹل میں رائٹ ٹو انفارمیشن ایکپیرنس شیئرنگ” کے عنوان سے سیمنار کا انعقاد کیا جس کے مہمان خاص ترجمان وزیراعلی بلوچستان بابر یوسف زئی تھے، انہوں نے ایڈ بلوچستان کی کاوشوں کی تعریف کی اور وزیراعلی بلوچستان کی طرف سے انفارمیشن کمیشن کے جلد قیام کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ صوبائی بلوچستان انفارمیشن کمیشن کے قیام کے لئے ایڈ بلوچستان سے ہر ممکن تعاون کرے گی، اس موقع پر ایڈ بلوچستان کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عادل جہانگر نے کہا کہ جس خواب کو ہم نے 7 سال پہلے دیکھا تھا آج وہ شرمندہ تعبیر ہوا، آج حکومت بلوچستان کے 3 انفارمیش افیسرز محکمہ آئی ٹی، پراسیکوشن اور سپورٹس اس پروگرام میں شامل ہے، اس کے علاوہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کو 13 محکموں کے انفارمیشن افیسرز کے نوٹیفکیشنز مل چکے ہیں، جو کہ ہمارے لیے خوشی کی بات ہے ایڈ بلوچستان آرٹی ائی ایکٹ اور اس کے فوائد سے متعلق بلوچستان کے 5 اضلاع میں اگاہی سیمینار کا انعقاد کرئے گی انہوں نے پنجاب انفارمیشن کمیشن کے مطالعہ لیاتی دورے کے بارے میں اور پنجاب انفرامیشن کمیشن کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلات سے اگاہ کیا،پروجیکٹ مینجر میر بہرام لہڑی آر ٹی ائی ایکسپرٹ نیارٹی ائی ایکٹ بلوچستان کے پاس کرانے کی عملی جدوجہد کی کہانی اور پیش انے والے مسائل سے اگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ ایڈ بلوچستان پچھلے 7 سالوں سے بلوچستان میں رائٹ ٹو انفارمیشن کے حوالے سے کام کررہے، 04 سال بلوچستان میں فریڈم اف انفارمیشن کے حوالے سے مختلف اضلاع میں اگاہی دیتا رہا ہوں اور عوام کو پنا حق حاصل کرنے کی ترغیب دیتا رہاہوں، پریکٹیکل کام کرنے کے بعد پتہ چلا کے فریڈم انفارمیشن ایکٹ 2005 ایک کمزور قانون تھا جس کو عوام کے لیے کار امد قانون بنانے کے لیے ایڈ بلوچستان نے اپنی سمت تبدیل کی اور 2019 سے فریڈم اف انفارمیشن 2005 کے قانون میں رد بدل کی ایڈوکسی شروع کی جس میں کامیابی فروری 2021 میں ملی اور بلوچستان کا رائٹ ٹو انفارمیشن قانون بنا، اب ایڈ بلوچستان اس پر عمل درامد کے لیے کام کررہی ہے، اور اسی سلسلے میں ایڈ بلوچستان کے پبلک اکائنٹی بلٹی PAF کے ممبرز نے پنجاب رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن کا دورہ کیاسمینار کے شرکا کو پی اے ایف کے ممبرز میر محمد شعیب سرپرہ اور شازیہ ملک نے اپنے دورے کے تجربات شیئر کئے۔ پروگرام میں سینئر صحافی سلیم شاہد، چوہدری امتیاز احمد،میربہرام بلوچ، نے شرکت کی، میربہرام بلوچ نے موجودہ سیکرٹری انفارمیشن کی کاوشوں کو سرہاتے ہوئے کہا کہ جب سیانہوں نے بلوچستان میں انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کو سنبھالا ہے، رائٹ ٹو انفارمیشن پہ کام تیز ہوا ہے، اس کی مثال اج ہمارے درمیان انفارمیشن افیسرز ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ بلوچستان انفارمیشن کمیشن جلد بنے گا۔ پروگرام سے نوابزادہ ہارون رئیسانی، سینئر وکیل عبدالحی، نجیب لانگو،صادق سمالانی، فضاء کنول،رفعت پرویز، زارہ حسن، صادیہ بادینی، فاطمہ خان، سمیع شارق،عنایت سرپرہ،اسماعیل زیب اور دیگر نے بھی خطاب کیا، اور حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان رائٹ انفارمیشن کمیشن جلد از جلد بنایاجائے، پروگرام کا اختتام رانا احسن فنانس مینجر ایڈ بلوجستان نے شرکاء کا شکریہ اداکرتے ہوئے کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے