اسرائیل رمضان کے دوران مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کی عبادت میں خلل نہ ڈالے ، فلسطین
قاہرہ: ماہِ رمضان کے دوران بیت المقدس میں مسلمانوں کو عبادتوں کی مکمل آزادی کے لیے مصر کی ثالثی میں فلسطین اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔رمضان کے مقدس مہینے سے قبل مغربی کنارے میں تشدد کے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مصر نے فریقین کو امن مذاکرات کی دعوت دی ہے۔
امریکا اور اردن کی کوششوں سے اسرائیل اور فلسطین کے حکام مصر میں شرم الشیخ کے ریزورٹ شہر پہنچ گئے۔ جہاں مصر، امریکا اور اردن کے حکام بھی موجود تھے مذاکرات میں ماہ رمضان میں قیام امن کے ساتھ ساتھ بیت المقدس میں مسلمانوں کو مکمل اور بلا تعطل عبادتیں کرنے کے حوالے سے حکمت عملی پر اتفاق کیا گیا اور مغربی کنارے میں کشیدگی میں کمی پر زور دیا گیا۔
خیال رہے کہ پانچ ممالک کی پہلی ملاقات 26 فروری کو اردن میں ہوئی تھی جس میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کے وعدے کیے گئے تھے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا تھا۔مصر کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شرم الشیخ میں ہونے والی اس ملاقات کا مقصد فلسطین میں تشدد کے خاتمے اور پُر امن رہنے کے لیے بات چیت کی حمایت کرنا ہے۔
مصر نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں امن عمل کی بحالی کے لیے موزوں ماحول کی تخلیق میں سہولت فراہم کر سکتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس ماہ رمضان میں اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصی میں مسلمانوں کو عبادت سے روکا تھا باجود اس کے کہ فریقین نے مسجد مقدس مہینے میں یہودیوں کے مسجد اقصٰی میں داخلے پر پابندی اتفاق کیا تھا۔