توشہ خانہ کیس میں پیشی؛ عمران خان عدالت پہنچ گئے

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر موجود ہیں۔
ان کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں ہوگی۔ ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال عدالتی اوقات کار ختم ہونے کے باوجود کیس کی سماعت کریں گے۔عمران خان زمان پارک براستہ موٹر وے لاہور سے اسلام آباد پہنچے۔ کارکنان کی بڑی تعداد عمران خان کے ہمراہ ہے۔ کارکنوں کی شدید نعرے بازی جاری ہے۔ ان کے پاس ڈنڈے ہیں۔

جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پی ٹی آئی کارکنوں کو روکنے کےلیے شدید شیلنگ کررہی ہے جبکہ کارکنان پتھراؤ کررہے ہیں۔ کارکنوں نے پولیس کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے۔ علاقہ میدان جنگ بن گیا ہے۔پولیس کی جانب سے کوشش کی جارہی ہے کہ دیگر علاقوں سے آنے والے پی ٹی آئی کارکن اسلام آباد میں داخل نہ ہونے پائیں۔

توشہ خانہ فوجداری کارروائی کے کیس کی سات سماعتوں پر طلبی اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے بعد پہلی بار عمران خان آج ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش ہوں گے۔سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چیف کمشنر نے خصوصی اختیارات کے تحت ایک کیس کیلیے عدالت منتقل کرنے کی منظوری دے دی جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال ایف 8 کچہری کے بجائے جوڈیشل کمپلیکس میں مقدمے کی سماعت کریں گے۔دوسری جانب عمران خان کی عدالت میں پیشی کے باعث اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کے تحت اسلحے کی نمائش اور ساتھ لے کر چلنے پر پابندی ہوگی جبکہ گاڑی سڑک پر نکلنے والوں کی لیے ملکیتی ثبوت رکھنا لازمی ہوگا۔

عدالتی پیشی کے سبب ٹریفک پلان جلد ہی جاری کردیا گیا، جس میں شہریوں کو جی الیون اور جی ٹین کی طرف غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ شہری کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ شناختی دستاویزات ہمراہ رکھیں اور چیکنگ کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔تحریک انصاف کے چئیرمین سابق وزیر اعظم عمران خان کی پیشی پر اسلام آباد پولیس نے سکیورٹی پلان تیار کر لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان کی سکیورٹی کے لئے دو ڈی آئی جی 3 ایس ایس پی، 4 ایس پی 15 اے ایس پی اور ڈی ایس پی تعینات ہوں گے۔

اسلام آباد پولیس کے 30 انسپکٹر اور چالیس پلاٹون تعینات ہوں گی، اسکے علاوہ رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی۔عمران خان کی ممکنہ پیشی کے مدنظراسلام آباد جوڈیشل کمپلکس میں سیکیورٹی انتظامات کئے جا رہے ہیں، جس کے تحت اطراف میں کنٹینرز لگا کر تمام راستوں کو سیل کردیا گیا جبکہ ایک ہی داخلی اور خارجی راستہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان نے کارروائی قابل سماعت ہونے کو چیلنج کر رکھا ہے۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ سال نومبر میں عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر فوجداری کارروائی کی درخواست کی پہلی چار سماعتوں میں عدالت نے کمپلیننٹ قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کیا۔جس کے بعد 9 جنوری سے اب تک سات سماعتوں میں عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔ بعد ازاں 28 فروری کو پہلی بار ، 13 مارچ دوسری بار عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج پیشی کی انڈرٹیکنگ اور یقین دہانی کے بعد عمران خان عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے