پشتونخوامیپ کے میگاپروجیکٹس نامکمل چھوڑنے کی پالیسی کسی صورت قابل برداشت نہیں ، ڈاکٹرحامد اچکزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں پشتونخوا میپ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ جو میگا پروجیکٹس منظور کئے گئے اور مرکز سے جو پروجیکٹس لئے گئے انہیں کسی صورت تبدیل کرانے یا نامکمل چھوڑنے کی موجودہ حکومت کی پالیسی کسی صورت قابل برداشت نہیں کیونکہ پسماندہ پشتون بلوچ صوبے کیلئے گزشتہ ادوار میں صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائکاٹری انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس طرح گیسٹرو انٹرولوجی ڈیپارٹمنٹ کی بجائے انسٹیٹیوٹ قائم کیا گیا چونکہ صوبے میں ہیپاٹائٹس کا مرض بڑی تیزی سے پھیلتا جارہا ہے جس انسٹیٹیوٹ کا مقصد انتہائی مہنگے لیور ٹرانسپلانٹ آپریشن غریب مریضوں کیلئے مفت کرانے کی پالیسی شامل تھی اور اس کے ساتھ ساتھ یورالوجی انسٹیٹیوٹ پیڈیاٹرک انسٹیٹیوٹ ہارٹ انسٹیٹیوٹ شیخ زید ہسپتال میں بڑے پروجیکٹ،سول ہسپتال میں ٹراما سنٹر کا قیام اور بڑی لیبارٹری یہ تمام بڑے منصوبے اس غریب صوبے کے غریب عوام کی بہتر صحت اور مفت علاج معالجے کی خاطر کئے گئے موجودہ سلیکٹڈ نا اہل صوبائی حکومت نئے پراجیکٹس لانے اور ترقیاتی کام کرانے کی بجائے پرانے منصوبوں کے بنائے گئے اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر کئے گئے بلڈنگوں کو میڈیکل سائنسز یونیورسٹی کو دینا کسی صورت قابل قبول نہیں بے شک میڈیکل سائنسز یونیورسٹی کی صوبے کو اشد ضرورت ہے لیکن اس کیلئے بجٹ میں رقم مختص کرکے یونیورسٹی کے قیام کو قابل عمل بنایا جائے مختلف مقاصد کیلئے بنائے گئے عمارات کو یونیورسٹی کے حوالے کرنا عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور پرانے منصوبوں کو اپنے نام کرنے کی پالیسی ہرگز قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے گورنر اور وزیراعلی اس کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے فوری طو رپر اس عمل کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھائیں اور یونیورسٹی کیلئے نئی عمارت بنانے کے فنڈز مختص کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح پشتونخوا میپ نے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی ایجوکیشنل کمپلیکس کے نام سے شہر کے اندر بہت بڑی تعمیر بنائی جسے موجودہ حکومت نے کسی اور کام کیلئے استعمال کرنا شروع کیا جس کی جس قدر مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے